کیرل کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے ایک کتاب کے اجرا کےدوران ملک گیر سطح پر اقامت دین کے لئے سرگرم جماعت اسلامی کے خلاف سخت باتیں کہیں ، اسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا اسلامی ورژن اور ا "احیاء پسند تنظیم” قرار دیا جو ایک "اسلامی دنیا”(خلافت ) کی تشکیل کے لیے کام کر رہی ہے۔ جبکہ انڈین یونین مسلم لیگ (IUML) کو "اصلاح پسند تنظیم” قرار دیا جس نے کمیونسٹوں کو شکست دینے کے لیے جماعت کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔
دی ہندو (TheHindu) کے مطابق وہ ہفتہ کے روز یہاں کیرلم، مسلم راشٹریئم، راشٹریہ اسلام (کیرالہ، مسلم سیاست اور سیاسی اسلام) کی ریلیز کے لیے آئے ہوئے تھے، یہ کتاب پی جے راجن، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے ریاستی کمیٹی کے رکن [سی پی آئی( ایم)] کی تصنیف ہے۔ .مسٹر وجین نے کہا کہ جماعت اسلامی اور آئی یو ایم ایل کو ایک ہی نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے سابق الذکر ایک مذہبی سامراجی تنظیم ہے ، جب کہ مؤخر الذکر کا کبھی ایسا ایجنڈا نہیں تھا۔ IUML برطانوی دور میں اپنے آغاز سے ہی سماجی اصلاحات کے لیے کام کر رہی ہے
واضح ہو کہ کمیونسٹ اور جماعت کے درمیان ماضی میں شدید نظریاتی اختلاف رہا ہے ۔گرچہ اب جماعت کے پلیٹ فارم پر کمیونسٹ اور سوشلسٹ نظریات کے حامی نظر آنے لگے ہیں مگر کمیونسٹوں کی شدت میں کوئی کمی نظر نہیں آئی ہے ـ,سی ایم کا یہ بیان کیرل کی سیاست کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے .
‘ما تر بھومی’کی رہورث کے مطابق انڈین یونین مسلم لیگ (IUML) پر حملہ کرتے ہوئے، سی ایم نے الزام عائد کیا کہ وہ کمیونسٹ تحریک کو شکست دینے کے لیے اپنے آپ کو جماعت اسلامی جیے فرقہ وارانہ اور دہشت گرد گروپوں کے ساتھ صف بندی کر رہی ہے۔
انہوں نے جماعت کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ جماعت خلافت کے دور میں واپس لے جانے پر تلی ہوئی ہے۔ جب کہ IUML صرف قومی سیاست تک محدود ہے، مسٹر وجین نے الزام لگایا کہ جماعت کو اس کے خلاف بولنے کے باوجود سامراج کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے میں کوئی عار نہیں ہے۔ مثال کے طور پر، اس نے افغانستان میں جمہوری طور پر منتخب نجیب اللہ کی حکومت کو تباہ کرنے کے لیے امریکی سامراج سے ہاتھ ملایا تھا اس کے اخوان سے بھی روابط ہیں’
••کانگریس کا ردعمل
دریں اثنا ریاستی کانگریس کے صدر کےسدھاکرن نے الزام لگایا کہ سی پی آئی (ایم) کے جماعت اسلامی کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور اس نے پہلے عبدالنذیر مدنی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بائیں بازو کی جماعت نے مختلف انتخابات میں جماعت اور ایس ڈی پی آئی – کالعدم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سیاسی ونگ کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
انہوں نے دلیل دی کہ وجین اب سنگھ پریوار کو مطمئن کرنے کے لیے ان گروپوں کو مسترد کر رہے ہیں،
جماعت اسلامی کا ردعمل
سی ایم کے بیان پر جماعت اسلامی کی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے نیشنل اسسٹنٹ سیکریٹری محمد سلمان نے رابطہ کرنے پر کہا کہ انہوں نے یہ بیان دیکھا ہے ہم اپنی کیرل یونٹ سے معلومات حاصل کررہے ہیں ،فی الوقت اُنہوں نے کچھ کہنے سے سے معذرت کرلی