جماعت اسلامی ہند نے سی ایم کیرل کے گزشتہ اس ہر لگائے الزامات کا منھ توڑ جواب دیا ہے کیرالہ کے امیر جماعت پی مجیب الرحمن نے سی ایم پنارائی وجین پر الزام لگایا ہے کہ وہ آر ایس ایس سے اپنی دوستی و ” تابعداری ” پر ان کے خلاف ہونے والی تنقیدوں سے توجہ ہٹانے کے لیے دوسروں ہر بے سروپا الزامات لگا رہے ہیں ۔
منگل (29 اکتوبر 2024) کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، مسٹر رحمان نے یہ بھی الزام لگایا کہ مسٹر وجین اسلامو فوبیا پھیلا رہے ہیں، جس سے کیرالہ کے سماجی تانے بانے کو نقصان پہنچے گا۔ واضح ہو کہ یہ ردعمل [سی پی آئی(ایم)] کی ریاستی کمیٹی کے رکن پی جے راجن کی تصنیف کردہ سیاسی اسلام پر ایک کتاب کا اجراء کرتے ہوئے چیف منسٹر کی جماعت پر تنقید کے پس منظر میں آیا ہے۔جماعت کے رہنما نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر کو ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ایم آر اجیت کمار کی آر ایس ایس لیڈروں سے ملاقات اور دی ہندومیں انٹرویو میں ملاپورم ضلع پر ان کے اپنے تبصروں پر موقف واضح کرنا چاہئے۔مسٹر وجین کے اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کہ جماعت خلافت کی حکمرانی کو واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے، مسٹر رحمان نے کہا کہ سی پی آئی (ایم) کو خلفاء کے بارے میں بھی اپنا موقف واضح کرنا چاہئے، جن کی دنیا بھر میں عزت کی جاتی ہے۔ ان کا احترام کیاجاتا ہے انہوں نے یاد دلایا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ بھارت کو حضرت عمر رضہ اللہ عنہ جیسے حکمران کی ضرورت ہے جو اسلامی حکومت کے دوسرے خلیفہ تھے مسٹر رحمان نے چیلنج کیا کہ وہ اس ہرسی ایم سے ڈیبیٹ کے لئے تیار ہیں .
انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کمیونسٹ، جن کے دنیا بھر میں اپنی برادرانہ تنظیموں سے روابط ہیں، جماعت کو دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ روابط پر تنقید کیسے کرسکتے ہیں۔