نئی دہلی :
’جامعہ شوٹر ‘ کو گروگرام کے پٹودی مہاپنچایت میں مسلمانوں کے حلاف مبینہ اشتعال انگیز بیان دینے پر گرفتار کیا گیا ہے ۔ گزشتہ سال یہی ملزم 17 سالہ کشور تھا اور اس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس سی اے اے کے خلاف مظاہرین پر گولیاں چلائی تھیں۔اب ہریانہ کے پٹودی سے ہی اس کی گرفتاری ہوئی ہے ۔ اس کے لیے ہریانہ کی کھٹر سرکار اور ہریانہ پولیس پر کافی دباؤ تھا۔ سرکار کی اس کے لیے سخت تنقید کی جارہی تھی کہ کھولے عام ایسا اشتعال انگیز بیان دینے پر گرفتاری کیوں نہیں ہو رہی ہے ۔ آج ہی یعنی پیر کو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی ۔
جامعہ شوٹر کا مبینہ اشتعال انگیز بیان والی ویڈیو اس مہینے کے پہلے ہفتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ۔ ویڈیو میں ملزمین پر حملے اور مسلم خواتین کے اغوا کا اشتعال انگیز بیان دے رہا تھا۔ اے این آئی کی رپورٹ کےمطابق گرفتاری کے بعد اس کو پیر کو ہی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔