جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے آج جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں غازی آباد کے پولیس کمشنر شری اجے کمار مشرا سے ملاقات کی اور انہیں ایک یادداشت پیش کی، جس میں مہنت یتی نرسمہانند کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ نرسمہانند پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ بیانات دینے کا الزام ہے، جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ ہے ۔
وفد میں جمعیۃ کے مقامی اور مرکزی رہنما شامل تھے، جن میں مفتی اسجد قاسمی، جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء غازی آباد، مولانا غیور قاسمی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا ذاکر قاسمی، عظیم اللہ صدیقی اور دیگر تھے۔ وفد نے پولیس کمشنر سے نرسمہانند کی فوری گرفتاری کا پرزور مطالبہ کیا۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے کمیونٹی کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ نرسمہانند کے توہین آمیز کلمات نے مسلمانوں کے دلوں کو گہرا صدمہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ نرسمہانند کو دو سال قبل بھی نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ضمانت کی جو شرطیں رکھی گئی تھیں، اس نے لگاتار اس کی مخالفت کی ہے، لیکن حرف افسوس پولس انتظامیہ اس پر معمولی دفعات لگا کر اسے تحفظ فراہم کررہی ہے ۔ مولانا قاسمی نے اس بات پر زور دیا کہ اس بار نرسمہانند نے ساری حدیں پار کرتے ہوئے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی ہے، جو ناقابل برداشت ہے،لہذا اس کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔