رانچی: جھارکھنڈ کے کھنٹی ضلع میں قصائی کے طور پر کام کرنے والے ایک 25 سالہ شخص نے مبینہ طور پر اپنی ‘لیو ان پارٹنر’ کا گلا گھونٹ کر قتل کر دیا اور اس کے جسم کے 40 سے 50 ٹکڑے کر دیے۔ پولیس نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ پولیس کے مطابق ملزم نوجوان کی شناخت نریش بھینگرا کے طور پر کی گئی ہے۔ این ڈی ٹی وی نے اپنی خبر میں پولیس کے حوالے سے بتایا کہ یہ معاملہ قتل کے تقریباً ایک پندرہ دن بعد اس وقت سامنے آیا جب 24 نومبر کو جاریا گڑھ تھانے کے تحت جوردگ گاؤں کے قریب ایک آوارہ کتے کے پاس انسانی جسم کے اعضاء ملے۔ نریش پچھلے کچھ سالوں سے تمل ناڈو کے کھنٹی ضلع کی ایک 24 سالہ خاتون کے ساتھ ‘لیو ان ریلیشن شپ’ میں رہ رہا تھا۔
کچھ عرصہ قبل وہ جھارکھنڈ واپس آیا اور اپنی ‘لیو ان پارٹنر’ کو کچھ بتائے بغیر دوسری عورت سے شادی کر لی اور اپنی بیوی کے بغیر واپس تامل ناڈو چلا گیا۔ کھنٹی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امن کمار نے کہا، "یہ سفاکانہ واقعہ 8 نومبر کو اس وہ اسے جریا گڑھ تھانے کے تحت جوردگ گاؤں میں اپنے گھر کے قریب جنگل میں لے گیا اور لاش کے ٹکڑے کر دئیے۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔”
اس معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس انسپکٹر اشوک سنگھ نے بتایا کہ یہ شخص تمل ناڈو میں ایک قصاب کی دکان میں کام کرتا تھا اور چکن کاٹنے کا ماہر تھا، پولیس انسپکٹر اشوک سنگھ نے کہا، ’’نریش نے عورت کے جسم کے 40 سے 50 ٹکڑے کیے تھے۔ انہیں ٹکڑوں میں کاٹ کر جنگل میں پھینک آیاـ 24 نومبر کو اس علاقے میں ایک کتے کے پاس سے جسم کے کئی حصے برآمد ہوئے تھے۔ اس نے بتایا کہ خاتون کو نریش کی شادی کے بارے میں علم نہیں تھا، اس لیے اس نے اس پر کھنٹی واپس جانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ رانچی پہنچنے کے بعد، نریش اور عورت ایک ٹرین میں سوار ہوئے اور 24 نومبر کو نریش کے گاؤں کے لیے روانہ ہوئے۔پولیس انسپکٹر نے مزید بتایا ، "منصوبے کے تحت، نریش خاتون کو ایک آٹورکشا میں اس کے گھر کے قریب کھنٹی لے گیا اور اسے انتظار کرنے کو کہا۔ وہ تیز دھار ہتھیار سے واپس آیا اور اس سے تعلق بنانے کے بعد، اس کے دوپٹہ سے اس کا گلا گھونٹ کر قتل کر دیا۔ پھر اس نے لاش کے 40 سے 50 ٹکڑے کیے جنگل میں پھینکے اور اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کے لیے گھر چلا گیا۔ تاہم، خاتون نے اپنی ماں کو بتایا تھا کہ وہ ٹرین میں سوار ہو گئی ہے اور اپنے ساتھی کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون کے جسم کے اعضاء برآمد ہونے کے بعد جنگل سے ایک بیگ بھی ملا جس میں مقتول خاتون کا آدھار کارڈ تھا۔