نئی دہلی:
اپریل کے شروع ہفتہ میں متعدد میڈیا اداروں کے ذریعہ ایک ایسی خبر چلائی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ جان ہاپکنز یونیورسٹی آف امریکن نے اتر پردیش (یوپی) کے کورونا وبا سے نمٹنے کے انتظام کی تعریف کی تھی۔ ایک نامعلوم تحقیق کے حوالے سے میڈیا رپورٹ میں کہا گیاکہ یونیورسٹی نے یوپی کے وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی کو دنیا کی بہترین حکمت عملی قرار دیا ہے۔
نیوز روم پوسٹ کی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘یوگی حکومت کی کووڈ -19 حکمت عملی کو جان ہاپکنز یونیورسٹی نے سراہا ہے اور اس نے ریاست کو ٹاپ درجہ میں رکھا ہے۔‘ نیوز پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘پوری دنیا میں کورونا وائرس کے انتظامات میں سب سے آگے رہنے والوں میں اترپردیش کو رکھاگیا ہے۔ ایسے میں جب پوری دنیا کووڈر 19-کی نئی لہر سے دو چار تھی تب یوگی آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت یوپی کو ہدایت کاری ، نگرانی اور کنٹرول سے متعلق موجودہ سرکاری صحت نظام سے لیس پایا گیا ہے ، اسی طرح کی ایک خبر کی کٹنگ کو ریاستی حکومت کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی پوسٹ کیا گیا تھا ، جس میں لکھا ’یوپی امنگ ٹاپرس ان کووڈ 19-مینجمنٹ ‘ یعنی کووڈ انتظامات میں اترپردیش سب سے آگے ۔
اس رپورٹ کو دی پاینیر ، یو این آئی انڈیا اور ویب دنیا کے ذریعہ بھی شیئر کیا گیا تھا۔ آلٹ نیوز کی تحقیقات میں یہ دعویٰ جھوٹا پایا گیا ہے، یعنی ان میڈیا اداروں سمیت یوپی حکومت کے ذریعہ بھی غلط دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس فیکٹ چیک ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ پیٹرز نے اس کی تردید کی ہے۔یوپی کے ایک صحافی نے آلٹ نیوز کو بتایا کہ ایک خصوصی طور سے بنے میڈیا اہلکاروں کے لیے بنے ایک وہاٹس ایپ گروپ میں سرکار کے ایک افسر کے ذریعہ ایک پیغام شیئر کیا گیا تھا۔
یہ میسیج ایک پریس ریلیز کی شکل میں تھی ، جہاں یونیورسٹی کے ذریعہ کئے گئے مذکورہ تحقیق کا ذکر کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ، ایک رپورٹ ’ کم وسائل والے نظام میں کووڈ-19 کو لے کر تیاری اور ردعمل ‘ کا حوالہ دیا گیا تھا ، اسے ریاستی حکومت اور جانس ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھکے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ہیلتھ کے ذریعہ مل کر کیا گیا تھا، اس کے مصنّفین میں ریاستی حکومت کے سیکرٹری سطح کے کئی افسران اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مالی مشیر ڈاکٹر کے وی راجو بھی شامل تھے۔
غور طلب ہے کہ یہ رپورٹ کوئی تقابلی تحقیق نہیں تھی ، جہاں ریاست کی کووڈ 19 کی تیاری اور اسے کنٹرول کرنے کے انتظامات کا موازنہ کسی ہندوستانی ریاست یا دنیا کے کسی اور مقام سے کیا گیا ہے۔آلٹ نیوز کو دئے اپنے بیان میں ڈاکٹر ڈیوڈ پیٹرز نے ہندوستانی میڈیا رپورٹس میں کئے گئے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘اس کیس اسٹڈی میںکووڈ 19-کے خلاف اترپردیش کے ذریعہ 30 جنوری 2020 سے 15 جنوری 2021 کے درمیان لئے گئے اقدام کی تفصیلات تھی۔ جس کا مقصد یوپی کے ذریعہ کووڈ کو لے کر اٹھائے گئے اقدمات کی دستاویزات کرکے ان طریقوں کی نشاندہی کرکے ان سے سبق لینا تھا۔ کم وسائل والے نظام میں اس وبا سے نمٹنے کے لئے، جیسا کہ آپ خود رپورٹ میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس میں کسی دوسرے ملک یا ریاست کے ساتھ کوئی موازنہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی دعویٰ ہے کہ کون سا ملک یا ریاست کارکردگی کے معاملے میں فرنٹ لائن میں شامل ہے۔ ‘