نئی دہلی:(ایجنسی)
سابق طلبا رہنما کنہیا کمار اور گجرات کے آزاد ایم ایل اے جگنیش میوانی 2 اکتوبر کو ایک پروگرام کے دوران کانگریس میں شامل ہوں گے۔ پارٹی ذرائع نے یہ معلومات این ڈی ٹی وی کو آج شام دی ہے۔ انہیں 28 ستمبر کو شامل ہونا تھا، لیکن اب اس تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق گجرات کے وڈگام اسمبلی حلقے کی نمائندگی کرنے والے دلت لیڈر جگنیش میوانی کو پارٹی کی ریاستی یونٹ کا ورکنگ صدر بنایا جا سکتا ہے۔
میوانی کی پارٹی میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ گجرات ، پنجاب اور اترپردیش سمیت اگلے سال سات ریاستوںمیں الیکشن سے پہلے کانگریس کا ووٹ بینک ریاضی پر توجہ مرکوز ہے ۔ ان میں سےہرریاست میں دلت برادری آبادی کا ایک اہم فیصدہے ۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبا یونین کےسابق صدر سی پی ایم لیڈر کنہیا کمار جب کانگریس میں شامل ہوں گے تو امید ہے کہ وہ اپنے ساتھ کچھ دیگر بائیں بازو لیڈروں کو بھی لائیں گے ۔
جگنیش میوانی اور کنہیا کمار کی متوقع شمولیت کی خبر 2022 کے ریاستی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل نوجوان اور متحرک چہروں کو بھرتی کرنے کے لیے کانگریس کے دباؤ کی عکاسی کرتی ہے۔
کانگریس ذرائع نے کہا ہے کہ کنہیا کمار پہلے ہی دو ہفتوں میں دو بار راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا سے ملاقات کرچکے ہیں تاکہ پارٹی میں ان کے مستقبل کے کردار پر بات کی جاسکے۔ کمار نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات بہار میں اپنے آبائی شہر بیگوسرائے سےالیکشن لڑے تھے ، لیکن بی جے پی کے گری راج سنگھ سے ہار گئے۔
اس سے قبل آج جگنیش میوانی نے پنجاب کے نئے وزیر اعلیٰ اور ریاست کے پہلے دلت سکھ لیڈر کے بارے میں ٹویٹ کیا۔ میوانی نے اس فیصلے کے لیے راہل گاندھی اور پارٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ’تمامنچلے طبقے کےعوام پر زبردست اثر پڑے گا۔‘