کرناٹک وقف نے ریاست کے ہر ضلع میں خواتین کے انٹراور ڈگری کالج بنانے کا اعلان کیا ہے، جہاں مسلم طالبات پڑھائی کے ساتھ آئین میں دی گئی اپنی مذہبی آزادی سے بھی مستفید ہوسکیں عمل کر سکیں۔ اس بارے میں کرناٹک کے اقلیتی بہبود اور وقف کے وزیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے حجاب تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم لڑکیوں کے لیے ایسے کالجوں کے قیام پر زور دیا ہے۔
وزیر کا دعویٰ ہے کہ کرناٹک میں حجاب کے تنازع کے بعد مسلم لڑکیوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دی ہے۔ اس لیے انہیں دوبارہ تعلیم کی طرف لانے کے لیے وقف بورڈ ایسے اقدامات کرے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وقف بورڈ کے اس اقدام کے تحت ریاست کے تمام اضلاع میں پری گریجویٹ اور گریجویٹ کالج قائم کیے جائیں گے۔ یہی نہیں، وزیر نے ریاست کے 15 اضلاع میں علامتی طور پر ان کالجوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا ہے۔ ان کالجوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری وقف بورڈ کے پاس رہے گی۔دیکھنا یہ ہے کہ سرکار کی باتیں ہی ہیں یا پھر وہ واقعی سنجیدہ ہے -عام لوگوں کا کہنا ہے کہ سنگ بنیاد تو بہت رکھا جاتا ہے مگر اس پر عمارتیں نہیں بن پاتیں