جموں:(ایجنسی)
راہل بھٹ کی موت کے بعد کشمیری پنڈت سماج کے لوگوں نے مختلف مقامات پر مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے جمعہ کو لیفٹیننٹ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا بھی دیا تھس۔ اس کے ساتھ ہی ویسو گاؤں کے قریب سری نگر جموں ہائی وے کو بھی بلاک کر دیا تھا۔ وہیں اب وادی میں رہنے والے کشمیری پنڈتوں میں بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان لشکر اسلام نامی ایک مبینہ دہشت گرد تنظیم نے ایک دھمکی بھعا خط جاری کیا ہے۔ اس میں حول ٹرانزٹ رہائش میں مقیم کشمیری پنڈتوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ یا تو وادی چھوڑ دیں یا پھر موت کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ یہ دھمکی بڈگام تحصیل دفتر میں گھس کر راہل بھٹ نامی ملازم کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں میں پھیلی خوف و ہراس کے درمیان سامنے آئی ہے۔
انگریزی ویب سائٹ انڈیا ٹوڈے کے مطابق لشکر اسلام کے لیٹر ہیڈ پر مہاجر کالونی کے صدر کو لکھے گئے خط میں دھمکی دی گئی ہے کہ کچھ کشمیری پنڈت کشمیری مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے کشمیر میں ایک اور اسرائیل بنانا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے یہاں کوئی جگہ نہیں۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اپنی سکیورٹی دوگنا یا تین گنا کریں، ٹارگیٹ کلنگ کے لیے تیار رہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 2010-11 میں جموں و کشمیر میں تارکین وطن کے لیے خصوصی روزگار پیکج کے تحت کلرک کی نوکری پانے والے راہل بھٹ کو جمعرات کو بڈگام ضلع کے چاڈورہ قصبہ میں دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ وہ محکمہ ریونیو میں عرصہ دراز سے کام کر رہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد وفد نے عبداللہ سے ملاقات کی۔
ادھر، کشمیری پنڈتوں میں پھیلی تشویش کے پیش نظر، ایل جی منوج سنہا نے پی ایم پیکج کے تحت تعینات ملازمین، جن میں زیادہ تر کشمیری پنڈت ہیں، کو محفوظ مقامات پر تعینات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم پیکج کے ملازمین کی پوسٹنگ اضلاع اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں محفوظ مقامات پر کی جائے گی۔ انہوں نے یہ یقین دہانی گپکر اتحاد اور بی جے پی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ میں دی۔ اتوار کو گپکر الائنس کے لیڈران فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی، سی پی ایم کے ایم وائی تاریگامی، این سی کے ایم پی حسنین مسعودی اور عوامی نیشنل کانفرنس کے مظفر شاہ نے ایل جی سے ملاقات کی۔ گپکر رہنماؤں نے کشمیری پنڈتوں سے وادی نہ چھوڑنے کی اپیل کی۔
یشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ کشمیری پنڈتوں پر ہر حملہ ’’کشمیر کی روح‘‘ پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کے واقعات میں اضافہ حکومت کے ان دعووں کے برعکس ہے کہ وادی میں حالات معمول پر ہیں۔ پارٹی کے ترجمان کے مطابق سری نگر سے رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے یہ باتیں پارٹی کے اقلیتی سیل کے نائب صدر امت کول کی قیادت میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ‘ہمارے پنڈت بھائیوں پر ہر حملہ کشمیر کی روح پر سیدھا حملہ ہے۔ میں ایک ایسا وقت دیکھنا چاہتا ہوں جب کشمیری مسلمان اور کشمیری پنڈت دونوں ایک ساتھ رہیں۔ حالانکہ موجودہ حکومت صرف دکھاوے تک ہی محدود ہے۔ ان کی محفوظ اور مستقل واپسی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے زمینی سطح پر کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔