آننت پورم :(ایجنسی)
پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے رہنما اے صبور کا جمعہ کو کیرالہ کے پلکڑ ضلع میں قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب صبور اپنے والد کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرکے گھر واپس آرہے تھے۔ پی ایف آئی نے قتل کے لیے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
آن لائن پورٹل ستیہ ہندی کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ صبور اور اس کے والد مسجد سے موٹر سائیکل پر گھر جا رہے تھے کہ انہیں ایک کار نے ٹکر مار دی۔ اس کے بعد حملہ آوروں نے صبور پر لگاتار کئی حملے کیے اور گاڑی وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ایک مقامی شخص نے صبور کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔ صبورکے والد نے پولیس کو بتایا ہے کہ ان کے بیٹے کی آر ایس ایس والوں سے سیاسی دشمنی تھی۔
پلکڑ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پی آر وشواناتھ نے کہا ہے کہ صبورکے قاتلوں نے جو گاڑی چھوڑی ہے وہ آر ایس ایس لیڈر ایس سنجیت کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ پچھلے سال نومبر میں سنجیت کو کچھ کار سوار حملہ آوروں نے اسی طرح قتل کر دیا تھا۔ پی ایف آئی اور اس کی سیاسی ونگ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) پر ان کے قتل کا الزام تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حملہ آور جرم کرنے کے بعد تمل ناڈو فرار ہو گئے ہیں۔
پی ایف آئی کی کیرالہ یونٹ کے صدر سی پی محمد بشیر نے بھی صبور کے قتل کے پیچھے آر ایس ایس کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا ہے۔لیکن پلکڑ میں بی جے پی صدر کے ایم ہری داس نے کہا ہے کہ صبور کے قتل کے پیچھے پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کی سازش ہے اور بی جے پی، سنگھ کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔
قتل کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو لے کر پولیس کافی چوکس ہوگئی ہے۔ پچھلے سال دسمبر میں بی جے پی لیڈر رنجیت سری نواسن اور ایس ڈی پی آئی لیڈر کے ایس شان کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔