ڈآکٹر بھیم راؤامبیڈکر پر بیان دے کر وزیر داخلہ امت شاہ مشکل میں پڑ گئے ہیں۔ کانگریس نے پہلے معافی کا مطالبہ کیا، پھر استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور اب ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کو دلت لیڈر پر بھروسہ ہے تو انہیں آدھی رات تک مرکزی کابینہ سے برخاست کر دینا چاہئے۔ملکارجن کھرگے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر پر کیے گئے ریمارکس کے حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی۔ اس میں کھرگے نے شاہ سے ان کے ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر پی ایم مودی مرکزی وزیر داخلہ کو مرکزی کابینہ سے برخاست نہیں کرتے ہیں تو لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔
کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے جس میں انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ میں کہا تھا – ‘یہ اب کا ایک فیشن بن گیا ہے – امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر… اتنا نام اگر بھگوان کالیاہوتا تو سات جنموں تک سورگ مل جاتا- کھرگے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ‘میں حیران ہوں کہ جب ایک شخص ٹی وی پر بابا صاحب کے بارے میں ایسی توہین آمیز باتیں کہہ رہا ہے، تو وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں فون کر کے نہیں روکا۔ اس کے برعکس انہوں نے وزیر داخلہ کی حمایت میں 6 ٹویٹس کیں۔ جبکہ امبیڈکر جی کے بارے میں ایسی تضحیک آمیز بات کہنے والے کو کابینہ سے ہٹا دینا چاہیے تھا۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ دونوں گہرے دوست ہیں، اس لیے دونوں ایک دوسرے کے پاپ چھپاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘اگر بی جے پی اور اس کے لیڈروں میں امبیڈکر جی کا احترام ہوتا تو وہ ایسی باتیں کبھی نہ کہتے۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں-
**امت شاہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
**اگر پی ایم مودی میں بابا صاحب کا تھوڑا سا بھی احترام ہے تو رات 12 سے پہلے امیت شاہ کو ان کے عہدے سے برخاست کر دیں۔
**کھرگے نے کئی مطالبات پیش کئے
اگر کوئی شخص آئین کا حلف اٹھا کر وزیر بنے اور پھر آئین کی توہین کرے تو اسے کابینہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
امت شاہ کو فوری طور پر کابینہ سے برطرف کیا جائے۔
**استعفیٰ نہ دیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
انڈیا گٹھ بندھن نے بھی امت شاہ کے خلاف مورچہ کھول دیا -کئی لیڈروں نے اس تعلق سے سخت بیان دئے ہیں