ہری دوار کمبھ میلے کےشاہی اشنان کے دوران نہ تو دو گز کا فاصلہ دیکھنے میں آیا اور نہ ہی ماسک ضروری رہا۔ آستھا کا سیلاب اس قدر آیا کہ سرکاری مشینری کے سارے انتظامات بہہ گئے۔ ہری دوار کی سرحد پر چیکنگ کا عالم یہ رہا کہ محض1774 لوگوں نے رجسٹریشن کرایا اور سرکاری سسٹم نے 34 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے آنے کا دعویٰ کر ڈالا۔ پورے میلے حلقے میں حکومتی نظام نے صرف کورونا پروٹوکول پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ ہاں اگر واقعی 34 لاکھ افراد نے اشنان کیاتو اس بار پولیس سسٹم کو بہترین کہا جاسکتا ہے۔ہری دوار کمبھ کے بارے میں حکومت نے کہا تھا کہ اس میں آنے والوں کی رجسٹریشن کرنا ہوگا اور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق شردھالوں کو زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پرانی کورونا منفی رپورٹ رجسٹر کرنی ہوگی اورساتھ ہی دو گزکی دوری اور ماسک کی پابند لازمی ہوگا، لیکن یہ تمام احکامات گزشتہ روز ہوا میں اڑ گئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف 1774 افراد نے کمبھ جانے کے لئے اندراج کیاتھا، لیکن حکومت کا دعویٰ ہے کہ 34لاکھ افراد نے گنگا اشنان کیا۔اب پیر کے روز ہریدوار کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ہر گلی اور سڑک پر عقیدتمندوں کا ہجوم تھا، لیکن نہ تو دو گزکی دوری دکھائی دے رہی تھی اور نہ ہی لوگوں کے چہروں پر ماسک۔ سنتوںکے پیشوائی کا بھی یہی حال تھا۔ درمیان میں لاؤڈ اسپیکر سے سنائی دے رہا تھا کہ دوگز کی دوری بنائیں اور ماسک کا استعمال کریں۔ لیکن آستھا کا سیلاب ایسا آیا کہ ہر کسی کو ہر ہر مہادیو ہی سنائی دے رہا تھا۔اب سوال یہ ہے کہ کیا کسی کو بھی آستھا کے نام پر کورونا کا پروٹوکول توڑنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ اگر ہری دوار کے بعد کورونا پھیلتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔ منگل کے روزکاشی پور میں بھی چیتی میلہ کا کابینہ وزیر بنشی دھر بھگت نے بھی کمبھ جیسی حالت میں ہی افتتاح کیا۔ میڈیا نےجب سوال کیا تو بنشی بولے ، آستھا کاسوال ہے۔ ہری دوار کمبھ بڑے اہتمام سے منظم ہوا ہے۔