نئی دہلی :
آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرسادیادو جیل سے باہر آتے ہی سرگرم سیاست میں واپس آگئے ہیں۔ 9 مئی کو لالو حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی پرساد یادو کے ساتھ تمام اراکین اسمبلی اور آر جے ڈی کے تمام امیدواروں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کریں گے جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں اپنا ہاتھ آزمایا ہے۔ آر جے ڈی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے یہ اطلاع دی گئی ہے۔
اس بارے میں پارٹی لیڈر شکتی یادو نے اطلاع دیتے ہوئے کہاکہ تمام لیڈر میٹنگ میں جڑیں گے اور لالویادو کی رہنمائیں حاصل کریں گے۔ جمہوریت اور ملک دونوں کا تحفظ ضروری ہے۔ آج ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لالو یادو نے 2014 میں ہی پیش گوئی کی تھی ، لوگوں کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ملک موجودہ حکومت کے ہاتھ میں چلا گیا تو اس کا نتیجہ بہت برا ہوگا۔
اس بار آر جے ڈی میں پہلی بار ایم ایل اے کی بڑی تعداد آئی ہے۔ لالو انھیں کورونا مدت کے دوران لوگوں کی مددکرنے اور دیگر مشورے دیں گے۔ میٹنگ میں بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں قسمت آزما چکے تمام لیڈروں کو بلایا گیاہے ۔
آر جے ڈی سپریمو لالو یادو نے ریاست کی طبی خدمات کے بارے میں پٹنہ ہائی کورٹ کے سخت بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ لالو کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار کی پوری صحت کی خدمت فوج کے حوالے کرنے کی بات کی ہے۔ لالو پرساد نے الزام لگایا ہے کہ’ اس وبا میں بھی ریاستی حکومت سنجیدہ اور انسانیت دوست نہیں ہے۔ سوال کیا کہ جنگل راج چلانے والے اب کہاں غائب ہیں۔ ایک دیگر ٹویٹ میں انہوںنے کہاکہ کوئی تو بہار سرکار کو اخلاقیات ، جوابدہی ، ضمیر اور فرض کی ادائیگی سکھا دو۔ ‘
سابق وزیر اعلیٰ رابری دیوی نے ٹویٹ کیا کہ ہائی کورٹ نے ریاست کی نتیش حکومت کو مکمل ناکام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا میں بہار حکومت کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ عام آدمی اد ھر -ادھر دوڑکر مدد کی التجا کر رہا ہے۔ چاہے آکسیجن ہو، دوا ہو، اسپتال میں بھرتی اور یہاںت تک آخری رسومات کرنا ہو ۔ رابری دیوی نے کہاکہ اتنی غیر فعال سرکار تاریخ میں نہیں دیکھی ہوگی۔
چارے گھوٹالے میں تقریباً تین سال پہلے جیل جانے کے بعد بہار کے سابق وزیر لال یادو عدالت کے حکم پر سرگرم سیاست سے پرہیز کرتے آرہے تھے لیکن 19 اپریل کو ضمانت ملنے کے بعد اب وہ دہلی میں بیٹی و پارٹی کی راجیہ سبھا ممبر میسی بھارتی کی سرکاری رہائش گاہ پرہیں۔ دمکا کے خزانے سے غیر قانونی انخلا کے معاملے میں رانچی کی عدالت نے انہیں ضمات دے دی ہے اس کے بعد سے اب لال کا ٹویٹ وار شروع ہوگیا ہے۔جیل سے باہر آتے ہی لالو ایکشن میں