دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے منگل کو ایل جی وی کے سکسینہ کو ایک خط لکھا جس میں مندروں اور بدھ مت کے ڈھانچے کو منہدم کرنے کے مذہبی کمیٹی کے حکم کے خلاف تھا۔ ایل جی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو سکتے ہیں۔ اپنے خط میں، انہوں نے کہا، ‘یہ میرے علم میں لایا گیا ہے کہ مذہبی کمیٹی نے 22 نومبر 2024 کو ایک میٹنگ میں دہلی بھر میں کئی مذہبی ڈھانچوں کو منہدم کرنے کی سفارش کی ہے۔ پچھلے سال تک مذہبی کمیٹی کا فیصلہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کے ذریعے ایل جی کے پاس جاتا تھا، لیکن متعلقہ حکم میں اس طریقہ کار پر عمل نہیں کیا جاتا تھا۔انہوں نے ایل جی کو لکھے اپنے خط میں کہا، ‘گزشتہ سال جاری کردہ ایک حکم نامے میں، آپ کے دفتر نے کہا تھا کہ مذہبی ڈھانچے کو مسمار کرنا امن عامہ سے متعلق معاملہ ہے، اور یہ منتخب حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور یہ براہ راست لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ کار میں۔ہے اس کے بعد سے مذہبی کمیٹی کا کام براہ راست آپ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ ان ڈھانچوں کو گرانے سے ان کمیونٹیز کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔ دہلی کے لوگوں کی طرف سے میں آپ سے درخواست کرنا چاہتی ہوں کہ کسی مندر یا عبادت گاہ کو نہ گرائیں۔
ایل جی سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں کہا، ‘نہ تو کسی مندر، مسجد، چرچ یا کسی دوسری عبادت گاہ کو گرایا جا رہا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی فائل لیفٹیننٹ گورنر تک پہنچی ہے۔ موجودہ وزیر اعلیٰ اپنی اور اپنے سابقہ وزیر اعلیٰ کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے سستی سیاست کر رہے ہیں۔ دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے پولیس کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ایسے بے لگام عناصر کے خلاف اضافی چوکسی رکھیں جو سیاسی فائدے کے لیے مذہبی مقامات یا عظیم انسانوں کے مجسموں کو جان بوجھ کر توڑ پھوڑ کر سکتے ہیں۔