نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی مخالفت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک میں یکساں سول کوڈ کو اپنانے میں صرف وقت کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صنفی مساوات آئے گی۔ جگدیپ دھنکھڑ راجیہ سبھا انٹرنشپ پروگرام کے شرکاء کے ایک نئے بیچ سے خطاب کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ اتراکھنڈ پیر کو یکساں سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ میں یو سی سی کے نفاذ سے تمام شہریوں کو یکساں قانون کے تحت انصاف اور حقوق ملیں گے۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران اتراکھنڈ میں اقتدار میں واپس آنے پر یو سی سی کو نافذ کیا جائے گا۔
دھنکھڑنے کہا کہ یہ ایک "بہت اچھی علامت” ہے کہ اتراکھنڈ نے یکساں سول کوڈ کو حقیقت بنا دیا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 44 یہ فراہم کرتا ہے کہ حکومت پورے ہندوستان میں شہریوں کے لیے یکساں سول کوڈ کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔نائب صدر نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ پورے ملک میں یکساں قانون کو اپنانے میں صرف وقت کی بات ہے۔ یو سی سی کی مخالفت کے بارے میں، دھنکھڑ نے کہا، "میں یہ کہوں گا کہ کچھ لوگ لاعلمی کی وجہ سے اس پر تنقید کر رہے ہیں۔ جو آئین میں دیا گیا ہے اس پر ہم تنقید کیسے کر سکتے ہیں؟ ایسی چیز جو صنفی مساوات لائے گی۔ اس کی مخالفت کیوں؟دھنکھڑنے کہا کہ سیاست لوگوں کے ذہنوں میں "اتنی گہری جڑیں” لے چکی ہے کہ یہ "زہر” بن گئی ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی کوئی کیسے مخالفت کر سکتا ہے؟ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کا مطلب ہے تمام شہریوں کے لیے یکساں قانون ہونا جو مذہب پر مبنی نہیں ہے۔