لکھنؤ: اتر پردیش کی مین پوری لوک سبھا سیٹ اور دو اسمبلی حلقوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج کو منصوبہ بند قرار دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ غیر متوقع نتائج مسلم کمیونٹی کو گمراہ کرنے کے لئے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اہم اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی ملی بھگت کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج غیر متوقع ہیں جو مسلم کمیونٹی کو گمراہ کر نے والے لگ رہے ہیں۔ انہوں نے مسلم سماج کو اس بارے میں سوچنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’یوپی کے مین پوری لوک سبھا ضمنی انتخاب ایس پی نے جیت لیا، لیکن رامپور اسمبلی ضمنی انتخاب میں اعظم خان کی خاص سیٹ پر منصوبہ بند طریقے سے کم وٹنگ کرواکر ایس پی کی پہلی مرتبہ شکست پر یہ بحث گرم ہے کہ کہیں یہ سب ایس پی اور بی جے پی کی اندرونی ملی بھگت کا نتیجہ تو نہیں؟
ایس پی سپریمو نے کہا، ’’خاص طور پر مسلم سماج کو اس بارے میں بہت کچھ سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے آئندہ انتخابات میں دھوکہ دہی سے بچایا جاسکے۔ کھتولی اسمبلی سیٹ پر بھی بی جے پی کی شکست کو لے کر کافی شکوک و شبہات ہیں، یہ بھی سوچنے کی بات ہے