لکھنؤ :
کورونا وائرس کے تازہ سنامی نے ملک کے طبی نظام کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں اسپتالوں کے باہر بھیڑ ہے ، بستر کی کمی ہے۔ لیکن اس وقت جو سب سے بڑا مسئلہ بن گیا ہے وہ ہے آکسیجن کی کمی۔ خواہ وہ دہلی ہو یا لکھنؤ ، آکسیجن کے سلنڈر پر ہر طرف خوفناک صورتحال ہے۔
اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میںتال کٹورہ کے قریب آکسیجن ریفلنگ سنٹر میں لوگوں کا ہجوم ہے۔ یہاں لوگ دور دور سے آکسیجن سلنڈر بھروانے آئے ہیں ، کیوں کہ اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت ہے اور اہل خانہ کو خود مریضوں کے لئے آکسیجن لانا پڑتا ہے۔
لکھنؤ میں آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اب آکسیجن کے تین کیپسول بھیجے جائیں گے۔ یہ کیپسول مال گاڑی کے ذریعے بھیجاجانا ہے۔
لکھنؤ کے متعدد اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے اور انہیں علاج کے لیے تڑپنا رہا ہے۔ کئی اسپتالوں میں قلت کے بعد مریضوں کے لواحقین کے سامنے کوئی راستہ باقی نہیں بچا ہے ، یہی وجہ ہے کہ اہل خانہ یہاں سے صرف آکسیجن سلنڈر بھرنے کے لئے بھاگ رہے ہیں۔
آکسیجن لینے پہنچے لوگوں نے درد بیان کیا
ریفلنگ سینٹر پر پہنچے لوگوں کا کہنا ہے کہ اسپتال والے براہ راست منع کررہےہیں اور صرف ایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ اگر آکسیجن لا پائیں گے تبھی مریض کو اسپتال میں بھرتی کریں گے۔ ایسی صورتحال میں لوگوں کو لکھنؤ میں در در بھٹکنا پڑرہا ہے اور آکسیجن بھروانا پڑرہا ہے۔
قطار میں کھڑے ایک شخص کا کہنا ہے کہ اس کے اس کے اہل خانہ کی حالت کافی سنگین ہے ، لیکن گھنٹوں انتظار کے بعد بھی اسے آکسیجن نہیں مل رہا ہے۔
لکھنؤ کے ریفلنگ سنٹر کے باہر صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ اب یہاں پولیس کو تعینات کرنا پڑا ہے، کیونکہ لوگوں کی بھیڑ میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ، ایسی صورتحال میں پولیس یہاںانتظامات کرنے میں مصروف ہے۔
لکھنؤ میں نادر گنج انڈسٹریل ایریا کے سب سے بڑے آکسیجن پلانٹ کے باہر بھی خوف و ہراس کی فضا ہے۔ یہاں لوگ 24-24 گھنٹوں تک آکسیجن لینے کیلئے کھڑےرہے، لیکن ان اس کے باوجود بھی نہیں مل پایا، ایسے میں پریوار والوں کا رو رو کر برا حال ہے۔ تیمارداروں کا کہنا ہے کہ ہر نجی اسپتالوں کو یہ کہناہے کہ آکسیجن ہو نے پر ہی مریض کو داخل کیا جائے گیا۔
ریاست میں آکسیجن کی کمی کے پیش نظر ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے مدد طلب کی ہے۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ریاست کی ضروریات کے مطابق مرکزی حکومت کو وقتاً فوقتاً آگاہ کیا جائے ، تاکہ ریاست کو مناسب سامان مل سکے۔
لکھنؤ میں کورونا نے حال بےحال کیا
بتادیںکہ اتر پردیش کی حالت کورونا بحران کے سبب خستہ ہوگئی ہے۔ گذشتہ روز ریاست میں تقریباً 30 ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ، جبکہ 162 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ لکھنؤ کی حالت بہت خراب ہے ، یہاں کئی اسپتالوں میں بستر کی کمی ہے۔ ریاستی حکومت نے اب متعدد اسپتالوں کو کووڈ اسپتال مکمل طور پر بنانے کی ہدایت دی ہے ، اس کی مدد سے 1500 بستروں میں اضافہ کیا جائے گا۔