مہاراشٹر میں مہایوتی اتحاد کے اندر پھوٹ کی خبروں کے درمیان، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور این سی پی کے دیگر سینئر لیڈروں نے جمعرات کو ممبئی کے چھترپتی شیواجی پارک میں وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی ریلی سے دور رہے۔ اجیت پوار کی پارٹی ایکناتھ شندے کی شیوسینا اور بی جے پی کے ساتھ حکمران اتحاد میں کلیدی شراکت دار ہے۔ لیکن اجیت پوار کا گروپ بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کی مخالفت کر رہا ہے۔این سی پی کے امیدوار ثنا ملک، نواب ملک اور ذیشان صدیقی بھی اس تقریب سے خاص طور پر غیر حاضر رہے۔ تاہم، شندے سینا اور رام داس اٹھاولے کی قیادت والی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (RPI) کے رہنما شامل تھے۔
این سی پی قائدین کی غیر موجودگی نمایاں تھے، جب کہ اتحاد کے دیگر امیدواروں نے عظیم اتحاد کے اندر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ایم مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ تاہم یہ ریلی اتحاد کے ‘اتحاد’ کو ظاہر کرنے کے لیے تھی۔ لیکن رپورٹس بتاتی ہیں کہ این سی پی لیڈر بی جے پی کے ‘کٹیں گے تو کٹیں گے’ نعرے کے سے بہت ناراض ہیں۔ اختلاف کے مظاہرکے باوجود مہایوتی لیڈروں نے پھوٹ کے کسی بھی الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ جمعرات کو شیوسینا شندے کے لیڈر ملند دیورا نے مضبوطی سے کہا کہ اتحاد ایک ہےحالانکہ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کے اندر مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کے جارحانہ ہندوتوا ایجنڈے پر بڑھتی ہوئی بے چینی کے آثار ابھر رہے ہیں۔ تاہم، راجیہ سبھا ممبر دیورا نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے کہا، "مہاوتی متحد ہے اور پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے۔ میں ایم وی اے کے بارے میں ایسا نہیں کہہ سکتا۔ وہ مہاویتی میں تازہ اختلافات پر خاموش رہے۔”
واضح رہے اجیت پوار نے پہلے ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ نعرے پر تنقید کی تھی، جو ہندو اتحاد کا مطالبہ کرتا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ مہاراشٹر میں کام نہیں کرے گا، اور ترقی پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔