مہاراشٹر سے گراؤنڈ رپورٹ
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات میں آر ایس ایس نے مورچہ سنبھال لیا ہے جو اپوزیشن کے لئے سخت چیلنج ہےـ
ذرائع کے مطابق سنگھ نےریاست میں بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ پروگرام کا منصوبہ بنایا ہے۔ جس طرح ہریانہ اسمبلی انتخابات میں پردے کے پیچھے سنگھ نے اہم رول ادا کیا تھا، اسی طرح مہاراشٹر میں بھی یہ پروگرام بڑے پیمانے پر چلایا جائے گا تاکہ ووٹروں کو بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کے حق میں راغب کیا جاسکے۔
آر ایس ایس کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق، تنظیم ریاست بھر میں 300,000 سے زیادہ چھوٹی میٹنگیں منعقد کرنے جا رہی ہے، جس میں ووٹر بیداری پر توجہ دی جائے گی۔ اس اسٹریٹجک تبدیلی کے تحت، آر ایس ایس ایک منظم مشینری کے طور پر کام کرے گی، اپنے وسیع نیٹ ورک کو عوامی رائے پر اثر انداز ہونے اور انتخابی منظر نامے کی شکل دینے کے لیے استعمال کرے گی۔
جبکہ گزشتہ انتخابات میں آر ایس ایس نے بنیادی طور پر ووٹر بیداری پر توجہ مرکوز کی تھی، لیکن اس بار وہ پروگراموں کو نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے زیادہ فعال انداز اپنا رہی ہے۔ ذرائع نے آج بتایا کہ آر ایس ایس اپنی مہم کے تحت تین بڑے پروگرام منعقد کرنے جا رہی ہے۔
1″-سمودھان کا سمان( آئین کا احترام:) کانگریس کی ‘سمودھان بچاؤ’ مہم کا جواب!
آر ایس ایس ’’سمودھان سمان‘‘ کے نام سے ایک زبردست مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ اسے کانگریس پارٹی کی ’آئین بچاؤ‘ مہم کے ردعمل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آر ایس ایس کی مہم کا مقصد اس بات کو اجاگر کرنا ہے کہ کس طرح کانگریس نے بار بار آئین کی توہین کی ہے اور یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے خلاف جا کر رکاوٹیں بھی کھڑی کی ہیں۔ کانگریس کے ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے، آر ایس ایس کے ایک سینئر کارکن نے کہا، "جب آپ آئین کے بنیادی اصول کے خلاف جا رہے ہیں تو آپ آئین کو بچانے کی بات کیسے کر سکتے ہیں؟” عہدیدار نے اس بات پر بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ کانگریس پارٹی نے اپنے 70 سالہ دور حکومت میں کبھی بھی بابا صاحب امبیڈکر کی تعلیمات کا احترام نہیں کیا۔ اہلکار نے کہا، "جو لوگ بابا صاحب امبیڈکر کے خلاف سازش کرتے ہیں اور ان کی تعلیمات کے خلاف جاتے ہیں، وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ وہ ہندوستان کے آئین کا احترام کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ آج بھی آر ایس ایس کی صبح کی پراتھنا میں بابا صاحب امبیڈکر کا نام لیا جاتا ہے۔”
2″- لوک مت پریشکر
یہ جمہوریت کی مضبوطی پر مرکوز ایک مہم ہوگی۔ اس میں آر ایس ایس کی طرف سے امیدواروں کے اچھے اور برے پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے گا اور مختلف سیاسی جماعتوں کے منشور پر بات کی جائے گی۔
3″ سجگ (ہوشیار) رہو
‘سجاگ بنو’ میٹنگوں کا ایک سلسلہ ہے جس میں آر ایس ایس جمہوریت کے تقدس کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے لوگوں سے ووٹ ڈالنے سے پہلے اچھی طرح سوچنے کی ترغیب دے گی۔ ہریانہ میں اپنی کامیابی کو دہرانے کے لیے، آر ایس ایس نے مہاراشٹر میں اپنے رضاکاروں کے ذریعے چھوٹی میٹنگیں اور تعلقات عامہ کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
مہم کی کامیابی کا انحصار بی جے پی کی زیرقیادت حکمران اتحاد مہایوتی کے حق میں رائے عامہ جمع کرنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی آر ایس ایس کی صلاحیت پر ہوگا۔