ستمبر کے پہلے ہفتے سے منی پور میں تشدد کی وہی شکل دیکھنے کو مل رہی ہے جو 2023 میں جولائی اور اگست کے مہینوں میں دیکھی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرون کے ذریعے فضائی بمباری سے لے کر آر پی جیز کی لانچنگ اور جدید ترین ہتھیاروں کے استعمال نے صورتحال کو حساس اور دھماکہ خیز بنا دیا ہے۔ منی پور میں نسلی تشدد نے بھیانک شکل اختیار کرلی ہے اور لگتا ہے کہ اس کا کوئی خاتمہ نہیں ہے، بلکہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید شدت آنے کے اشارے مل رہے ہیں۔
ریاست میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے امپھال میں گورنر سے ملاقات کی اور موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ ممبران اسمبلی کی طرف سے منظور کردہ ایک قرارداد گورنر کو بھی پیش کریں گے۔
رپورٹوں کے مطابق وادی میں ہلاکتوں کے بعد عوامی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ COCOMI (منی پور کی سالمیت پر رابطہ کمیٹی) نے ایک سخت الٹی میٹم جاری کیا ہے، جس میں ہندوستانی مسلح افواج سے پانچ دنوں کے اندر بحران سے نمٹنے کے لیے ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس میں ناکامی کی صورت میں، لوگوں کی طرف سے اپنی اور مقامی آبادی کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، بشمول منی پور سے مرکزی فورسز کا انخلاء۔
کمیٹی (COCOMI) مرکزی فورسز، خاص طور پر آسام رائفلز پر ملی بھگت کا الزام لگاتی رہی ہے اور اب اس نے بھارتی فورسز کو کوکی عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے یا منی پور سے انخلاء کے لیے 5 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منی پور کے لوگوں کا مرکزی فورسز پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے کیونکہ وہ حالات پر قابو پانے میں ناکام رہی ہیں.
یکم ستمبر 2024 کو، کوکی عسکریت پسندوں نے امپھال ویسٹ کے کوتروک علاقوں میں ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے فضائی بمباری سمیت حملہ کیاتھا، جس میں ایک ہلاک اور 10 شہری زخمی ہوئے۔ اس کے بعد امپھال ویسٹ کے سنجام چرانگ میں ڈرون بم دھماکے ہوئے جس میں 50 سے زائد بم گرائے گئے۔ اس میں کئی جانور زخمی ہو گئے۔
دریں اثنا، کوکی قبیلے کی سپریم باڈی نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں وادی کے مسلح شرپسندوں پر کوکی زو برادری کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ Indigenous Tribal Leaders Forum (ITLF) نے الزام لگایا ہے کہ Meitei کے عسکریت پسندوں نے ہفتہ، 07 ستمبر 2024 کو منی پور کے وزیر اعلیٰ کے لیک ہونے والے آڈیو ٹیپ سے توجہ ہٹانے کی کوشش میں گزشتہ دو دنوں کے دوران کوکی-زو علاقوں پر حملہ کیا۔