بارہ بنکی:
اترپردیش کے مافیا اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن اسمبلی مختار انصار ی کی طرف سے پنجاب میں استعمال کی گئی ایمبولنس کا رجسٹریشن جعلی کاغذات کی بنیاد پر کیا گیا تھا اور معاملہ جانچ کے لئے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب جیل میں بند مختار انصاری کی طرف سے استعمال کی جارہی ہے ایمبولنس کے کاغذات جعلی ہیں۔ اس معاملہ کی جانچ کے لئے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ (شمال) کی قیادت میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے تحت دو ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔ ایک ٹیم میں حیدرگڑھ کے ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ نوین کمار کی قیادت میں مؤ جائے گی جبکہ دوسری ٹیم کی قیادت انسپکٹر مہندر سنگھ کریں گے یا ٹیم پنجاب میں جانچ کرے گی یہ ٹیمیں ایمبولنس کے ڈرائیور کو بھی تلاش کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس یہ بھی جانچ کرے گی کہ ایمبولنس کس کے حکم سے جیل سے مختار انصاری کو لیکر گئی تھی اور مختار انصاری کا بارہ بنکی سے کیا رشتہ ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ تمام نکات پر گہرائی سے جانچ کی جارہی ہے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پنجاب کی روپڑ جیل میں بند مافیا مختار انصاری کو پنجاب کے موہالی کی عدالت میں پیش کرنے کے لئے جس ایمبولنس کا استعمال کیا گیا تھا وہ بارہ بنکی ضلع میں رجسٹرڈ ہے۔ ایمبولنس رفیع نگر میں رہنے والی ڈاکٹر الکا رائے کے نام پر رجسٹرڈ کی گئی تھی۔ ڈویزنل محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانچ میں ڈاکٹر الکا رائے نے بارہ بنکی کے رفیع نگر کی باشندہ ہونے کا ووٹر آئی ٹی کارڈ لگاکر رجسٹریشن کرایا تھا جب ووٹر آئی ڈی کی تفتیش کی گئی تو وہ فرضی نکلا۔ اسی لئے اے آر ٹی او پنکج سنگھ نے الکا رائے کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔