مونگیر :
بہار پولیس اکثر اپنے کارنامے کو لے کر بحث میں بنی رہتی ہے، لیکن ایسے موقع پر اس کی فضیحت ہوتے دیر نہیں لگتی۔ تازہ ترین معاملہ مونگیر کا ہے ، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی کے ریاستی اعزاز کے ساتھ سپر د خاک کے دوران پولیس کی رائفل دغادے گئی۔ گارڈ آف آنر کے دوران بہار پولیس کے اہلکاروں کی رائفلوں سے فائرنگ نہیں چلیں۔ کافی مشقت کے بعد 10 میں سے چار جوان کی رائفل سے گولی چلی۔
تفصیلات کے مطابق حضرت مولانا ولی رحمانی کا انتقال 3 مارچ کو پٹنہ کے ایک نجی نرسنگ ہوم میں ہوگیا تھا۔ اس کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاستی اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات کا اعلان کیا تھا۔ ہفتہ دیر رات ان کی جسد خاکی کو مونگیر لایا گیا اور اتوار کے روز انہیں سپرد خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ کے دوران لوگوں کی ایک جم غفیر جمع تھی۔
نماز جنازہ سے قبل مونگیر کلکٹر رچنا پاٹل اور پولیس سپرنٹنڈنٹ منوجیت سنگھ ڈھلوں نے ان کے جسد خاکی پر ترنگا اڑھایا اورجوانوں کو گارڈ آف آنر دینے کا حکم دیا۔ اس آرڈر کے بعد جیسے ہی پولیس کے جوانوں نے فائرنگ کرنا چاہا ، ان کی رائفل پھنس گئی۔
یہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ادھر جوانوں نے اپنی رائفلیں ایک بار پھر لوڈ کی ، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ تاہم افسران کی کوششوں کے بعد کچھ رائفلوں سے فائرنگ ہوسکیں۔ اطلاعات کے مطابق تمام ترجگاڑ لگانے کے باوجود 10 میں سے صرف 4 رائفلوں سے فائرنگ ہوئیں۔