شیلونگ :
میگھالیہ ہائی کورٹ نے 24 جون کو کہا کہ بالجبر ویکسینیشن کرنا آئین کے آرٹیکل 19(1)(G)کے تحت دئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ بار اینڈ بنچ کے مطابق کورٹ نے کہاکہ دکانداروں ، ٹیکسی ڈرائیورجیسے لوگوں سے بزنس دوبارہ شروع کرنے کے لیے ویکسینیشن کی شرط رکھنا ’ اس سے جڑے فلاح وبہبود کے بنیادی مقصد کو مسخ کردیتا ہے ۔‘
جبراً ویکسینیشن یا اسے لازمی قرار دینے سے فلاح وبہبود سے جڑے اس کا بنیاد ی مقصد مسخ ہوتا ہے ، یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے ۔ خاص طور پر روزی – روٹی کمانے کے حقوق کو متاثرکرتا ہے جو لوگوں کی زندگی کے لئے ضروری ہے ۔
تاہم چیف جسٹس بسواناتھ سومدار اور جسٹس ایچ ایس تھانگ کھیو کی بنچ نے کہا کہ ویکسینیشن وقت کی ضرورت ہے اور کووڈ وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ایک ضروری قدم بھی ہے۔
لیکن بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت ایسی کوئی کارروائی نہیں کرسکتی جو آئین کے آرٹیکل 19 (1) کے تحت ملے تلاش معاش کے حقوق کی خلاف ورزی کرے۔
ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کوویکسینیشن ڈوز کے فوائد اور نقصان کے بارےمیں بیداری مہم چلائے۔ بنچ نے کہاکہ ریاستی سرکار پر ویکسینیشن سے متعلق گمراہ کن معلومات پھیلنے سے روکنے کی بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔