نئی دہلی:
کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے ہفتہ کے روز یہ الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت نے کورونا کی وبا میں بدانتظامی پھیلائی اور ویکسین برآمد کرکے ملک میں اس کی کمی ہونے دی۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کی زیر اقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور کانگریس کے اتحاد والی زیرقیادت ریاستی حکومتوں میں شامل پارٹی کے وزرائے اعلیٰ کی ایک میٹنگ میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے سخت قدم اٹھانے اور ساتھ ہی کمزور طبقات کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ہونے والی اس میٹنگ میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بھی موجود تھے۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ کورونا وائرس کاانفیکشن بڑھ رہا ہے اور ایسی صورتحال میں اہم اپوزیشن پارٹی کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم مسائل کواٹھائیں اور سرکار پر دباؤ بنائیں کہ وہ عوامی رابطہ اپنانے کے بجائے عوامی مفاد میں کام کرے۔ انہوں نے اس پر زور دیا۔’شفافیت ہونی چاہئے۔ حکومت کو کانگریس کے زیر حکمرانی ریاست سمیت تمام ریاستوں میں انفیکشن اور موت کے اصل اعداد و شمار پیش کرنے چاہئے۔
مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سونیا نے کہا کہ ‘ہمیں پہلے ہندوستان میں ویکسینیشن مہم پر توجہ دی جانی چاہئے اور اس کے بعد ویکسین کا برآمد کرنا اور دوسرے ممالک کوتحفہ میں دینا چاہئے۔ ہمیں اس بات پر زور دینا ہوگا کہ ذمہ دارانہ سلوک ہو اور بغیر کسی رعایت کے کووڈ سے متعلق تمام قوانین اور رہنما خطوط پرعمل کیا جانا چاہئے۔
کانگریس صدر کے مطابق وفاق کا احترام کرتے ہوئے ریاستوں کے ساتھ تعاون کرنا اور اپوزیشن کی جانب سے مرکزی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرنا اس وبا کے خلاف جنگ میں بہت اہم ہے۔ اس لڑائی میں سب متحد ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ‘مودی حکومت نے اس صورتحال میں بدانتظامی کی۔ ویکسین برآمد کی اور ملک میں ویکسین کی قلت ہونے دی۔
سونیا نے کہا کہ ‘انتخابات کے لیے بڑے پیمانے پر لوگوں کا جمع ہونا اور مذہبی تقاریب سے کووڈ کے معاملات میں تیزی آئی ہے۔ اس کے لیے ہم سب کسی حد تک ذمہ دار ہیں۔ ہمیں یہ ذمہ داری قبول کرنے اور قومی مفاد کو خود سے اوپر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکمران ریاستوں میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور ان اقدامات سے متاثرہ کمزور طبقات کی بھی مدد کی جانی چاہئے۔