نئی دہلی :
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ علامتی اقدامات کے جائے کشمیری عوام کے حقیقی مسائل کی طرف توجہ کریں۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہاکہ دفعہ 370 کے خاتمہ اور کشمیری سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے دو سال بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی کشمیری سیاسی رہنماؤں سے ملاقات ایک اہم واقعہ ہے۔ تاہم بغیر کسی طے شدہ ایجنڈے کی اس مٹینگ سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ عالمی دباؤ،حلقہ انتخابات کی ازسرنو حد بندی اور اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اٹھایا گیا قدم ہے۔
انہوں نے آگے کہا کہ مرکزی حکومت کی اولین ذمہ داری یہ ہو نی چاہیے کہ وہ عوام کے کھوئے ہوئے اعتماد کو بحال کرے۔ جس کے لئے اسے نمائشی و علامتی کاموں کے بجائے درج ذیل حقیقی اقدامات اٹھانے چاہیے:
= کشمیر کوریاستی درجہ، دفعہ 370 اور ڈومیسائل قوانین کی بحالی۔
= ریاستی حکومت کی بحالی سے قبل حلقوں کی حد بندی کا کام نہ کیا جائے۔
= مقامی آبادی کو دہشت زدہ کرنے کے تمام اقدامات سے گریز ۔
4G= انٹرنیٹ کنکشن کی فی الفور بحالی۔
=کرفیو اور سیکشن 144 کا خاتمہ نیز شہری آبادی سے فوج کا ان خلاء ۔
=فوج کو سرحد تک محدود کردیا جائے تاکہ وہ لائن آف کنٹرول پر دراندازی کو عملا روک سکے۔
= بزنس اور کمرشل سرگرمیوں پر سے پابندی کا خاتمہ نیز اس کے فروغ پر توجہ۔
=اسکول اور تمام تعلیمی اداروں کو فوری طور پر کھولنا۔
=حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے ڈائیلاگ کی بحالی۔
=کشمیری پنڈتوں کی وادی میں باز آبادکاری ۔
=کشمیری رہنماؤں، حریت لیڈروں،سول سوسائٹی اور کشمیری پنڈتوں سے تبادلہ خیال کے لئے سول سوسائٹی کے افراد پر مشتمل انٹر لا کیوٹر (ٹیم ) کا قیام اور اس کی تجاویز پر عمل درآمد۔