لکھنؤ :
مبینہ ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کا مذہب تبدیل کرائے جانے کے معاملے میں یو پی اے ٹی ایس نے پیر کو تین اور گرفتاریاں کی ہیں۔
ریاست کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تبدیلی مذہب کے لیے بیرون ملک سے فنڈنگ ہوتی رہی ہے ۔ معاملے میں تین گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کھاتے میں آنے کی بات سامنے آئی ہے۔ یہ پیسے 2010 سے لے کر جون 2021 کے درمیان آئے ہیں۔ کھاتوں میں کیش اور چیک کے ذریعہ رقم دی گئی ہے۔ دبئی قطر،جدہ اور ابوظہبی سے کھاتوں میں 50 لاکھ روپے جمع کئے گئے ہیں ۔
یہ گرفتاریاں دہلی اور ہریانہ سے کی گئیں ہیں۔ اے ٹی ایس نے منن یادو عرف عبد المنان ، عرفان شیخ اور راہل بھولا کو گرفتار کیا ہے۔
امراجالا کے مطابق تبدیلی مذہب معاملے میں تینوں مذہبی رہنماؤں کا رول مشتبہ پایا گیا تھا۔اے ٹی ایس اب تینوں مذہبی رہنماؤں کے بارے میں باریکی سے جانچ کرکے تبدیلی مذہب کے رازوں سے پردہ اٹھانے میں مصروف ہوگئی ہے ۔ اے ٹی ایس کی جانچ میں معلوم ہوا کہ تینوں 2019 میں این آر سی و سی اے اے مخالف فساد بھڑکانے میں بھی شامل تھے۔
بتایا جاتاہے کہ ان میں سے ایک محمد عمر گوتم سے بھی رابطہ میں تھا۔ محمد عمر گوتم ان مذہبی رہنما کو کئی مرتبہ اپنے ساتھ حلیم مسلم کالج لے کر گئے تھے۔ جہاں گونگے – بہرے اسٹوڈنٹس کو تعلیم دی جاتی تھی۔ تبدیلی مذہب معاملے میں تینوں مذہبی رہنماؤں کا رول معلوم کرنے کے لیے اے ٹی ایس ان کے گزشتہ آٹھ ما ہ کا ڈیٹا کھنگالنے میں مصروف ہے۔
سیکورٹی ایجنسیاں ان مذہبی رہنماؤں کی کال ڈیٹیل رپورٹ ، سوشل میڈیا سرگرمی کے ذریعہ یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ مذہبی رہنماؤں کا تبدیلی مذہب کے تعلق سے کس سے بات ہوتی تھی۔ سوشل میڈیا پر ان کی طرف سے گزشتہ آٹھ مہینوں میں کی گئی پوسٹ بھی کھنگالی جا رہی ہے۔ جس سے ان کےجذبات کا پتہ لگ سکے گا۔ سابقہ میں انہی تینوںمذہبی رہنماؤں پر این آر سی کی مخالفت میں فنڈنگ کرنے کا بھی الزام لگا تھا۔
تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتار عمر گوتم اور جہانگیر عالم قاسمی سے اے ٹی ایس کی تفتیش لگاتار جاری ہے۔ ملک بھر کی 24 ریاستوں میں عمر گوتم کا نیٹ ورک پھیلا ہونے کا دعویٰ کیا جا رہاہے ۔ اے ٹی ایس اس کی تصدیق کررہی ہے۔ ساتھ ہی عمر گوتم کے ذریعہ بتائے گئے ایڈریس کو کھنگالنے کے لیے یوپی پولیس متعلقہ ریاست کی پولیس کے ساتھ جانکاری شیئر کررہی ہے۔
واضح رہے کہ اس پورے معاملے پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ خود نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے افسران سے اس معاملے میں تہہ تک جاکر کارروائی کرنے کے حکم دئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہاہے کہ اس معاملے میں جو بھی قصور وار ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔