وارانسی :(ایجنسی)
شرنگر گوری معاملے میں ہنگامہ آرائی کے درمیان، گیان واپی مسجد میں سروے کی کارروائی کی گئی۔ 14 مئی کو مسجد کے تہہ خانے کے چار کمروں اور مغربی دیوار کا سروے کیا گیا۔ سروے کے بعد سامنے آئے وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسین نے کہا کہ تخیل سے بھی بہت کچھ زیادہ ہے۔
اس سوال پر کہ گیان واپی سروے کے دوران کیا ملا، جتیندر سنگھ بسین نے کہا کہ میری نہیں ، ہم سب کے تصورات سے بھی زیادہ بہت کچھ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کل کے سروے کے لئے بھی بہت کچھ ہے ۔ بسین نے کہاکہ کچھ تالے کھولے گئے، کچھ تالے توڑنے پڑے۔ سروے کی رپورٹ بھی سب کے سامنے آئے گی ۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے مطابق سروے کیا جا رہا ہے۔ دونوں فریقین نے اپنی اپنی باتوں کو برقرار رکھا۔ وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسین نے کہا کہ ہم میڈیا میں سب کچھ نہیں بتا سکتے۔ یہ سروے دونوں فریقین کی رضامندی سے کیا گیا۔ وکلاء نے یہ بھی کہا کہ سروے میں کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی۔
تقریباً 4 گھنٹے تک سروے کیا گیا
سروے کے بعد مسجد کے احاطے سے باہر آنے والے وکلاء نے بتایا کہ کارروائی تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہی۔ مدعی، مدعا علیہ اور پولیس انتظامیہ، تمام فریقین تعاون کر رہے ہیں۔ سروے پرامن طریقے سے جاری ہے۔ وکلا کا کہنا تھا کہ سروے رپورٹ انتہائی خفیہ ہے۔ عدالت کا حکم ہے کہ جو بھی کارروائی سے باہر کچھ لیک کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وکلاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہاں سروے کرنا تھا وہاں کر لیا گیا۔ وکلاء نے یہ بھی کہا کہ سروے کی کارروائی کل یعنی 15 مئی کو بھی جاری رہے گی۔ اس سوال پر کہ سروے کی کارروائی کب تک چلے گی، وکلاء کا کہنا تھا کہ ہم ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اس حوالے سے ایڈووکیٹ کمشنر ہی بتا سکیں گے۔
سروے رپورٹ کو خفیہ رکھنے کی ہدایات
گیان واپی مسجد میں سروے کے دوران موجود وکلاء نے یہ بھی کہا کہ کل بھی سروے کیا جائے گا۔ اس کے بعد جو اپ ڈیٹ ہوگا، اس کی معلومات کل سروے کے بعد ہی مل سکیں گی۔ دیواروں پر کوئی نشان، علامتیں ہیں؟ تہہ خانے میں کیا ملا؟ اس سوال کا جواب دینے سے مدعی فریق کے جتیندر سنگھ بسین کے ساتھ ہی وکیل تک ہر کوئی بچتا رہا۔
جتیندر سنگھ بسین سے لے کر وکلاء تک سبھی نے کہا کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے۔ اس میں کیا پایا گیا اس کے بارے میں کوئی معلومات دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے سروے رپورٹ کو انتہائی خفیہ رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ لیکن جتیندر سنگھ بسین کے اس دعوے کے بعد کہ اس میں تخیل سے زیادہ کچھ ہے، یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہندو فریق کو سروے کے دوران عدالت میں کیے گئے دعوے کے حق میں کچھ ضرور ملا ہوگا۔
سروے کی کارروائی چار گھنٹے تک جاری رہی
گیان واپی مسجد میں سروے تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہا۔ صبح 8 بجے شروع ہونے والا سروے تقریباً 12 بجے تک جاری رہا۔ مسجد کے تہہ خانے میں چار کمرے ہیں جن میں سے ایک پر ہندوؤں کا قبضہ ہے اور تین کمرے مسلمانوں کے پاس ہیں۔ ایڈووکیٹ کمشنر نے ان تہہ خانوں میں بیٹریوں کے ذریعے روشن کرکے سروے کی کارروائی انجام دی۔
گیان واپی مسجد میں 15 مئی کو بھی سروے
عدالت کے ذریعہ مقرر کردہ ایڈووکیٹ کمشنر کل یعنی 15 مئی کو گیان واپی مسجد میں بھی سروے کریں گے۔ ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے بھی ویڈیو بیان دے کر اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 15 مئی کو بھی صبح 8 بجے سے سروے کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مسجد کے تہہ خانوں کا سروے کر لیا گیا ہے۔ ایسے میں 15 مئی کو مسجد کے اوپر واقع کمروں اور دیگر جگہوں کا سروے ہوگا۔ مسجد کی مغربی دیوار اور دیگر دیواروں کا سروے بھی ایڈوکیٹ کمشنر اجے کمار مشرا کر سکتے ہیں۔