تحریر: روہت کھنہ
یہ جو بھارت ہےنا، کیا یہ صرف کاجل ہندوستانی کاہے یا منور فاروقی کو بھی بولنے کا حق ہے؟یہ کاجل بہن سنگلا ہے ،جو خود کو کاجل ہندوستانی بھی کہتی ہیں۔ یہ ہیٹ اسپیچ کے لیے معروف ومشہور ہیں، عوامی اجلاس میں ہیٹ اسپیم ، سوشل میڈیا پر ااشتعال انگیز اور اسی ہیٹ اسپیچ کی وجہ سے انہیں ٹوئٹر پر 80 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں، جن میں سے ایک پی ایم بھی ہیں۔
حال ہی میں ان کی ایک نفرت انگیز تقریر وائرل ہوئی، جس میں وہ گجرات کے شہر موربی میں دو مساجد کو منہدم کرنے کی اپیل کر رہی تھیں۔
ظاہر ہے کاجل بہن کے الزامات غلط ہیں۔ کاجل نے حضرت علی پیر شاہ درگاہ کو تجاوزات سے تعبیر کیا ہے، لیکن موربی کے ضلع کلکٹر آن ریکارڈ واضح کرچکے ہیں کہ یہ درگاہ بہت پرانی ہے اور غیر قانونی نہیں ہے۔
لیکن ہم جانتے ہیں کہ نفرت پھیلانے والوں کا سچائی سےدور دورتک کا واسطہ نہیں ہوتا، لہٰذا کاجل ہندوستانی نے یہ بھی اعلان کر دیا کہ وہ درگاہ کو گرانے کے لیے خود بلڈوروں کا انتظام کریں گی۔
ایک مذہبی مقام کو توڑنے کی براہ راہ دھمکی، ویڈیو پر عوامی جگہ پر امن اور بھائی چارے کو بگاڑنے کی کھلے عام سازش ۔ کاجل سنگلا کو حراست میں لے کر اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور مقدمہ چلانے کے لیے پولیس کو اور کیا چاہئے؟ کیا گزشتہ ایک ہفتہ میں کچھ کیا گیا ہے؟ نہیں ،کیا آگے کچھ ہوگا، شاید نہیں۔ کیونکہ یہ جو بھارت ہے نا … یہاں کاجل ہندوستانی ہیٹ اسپیچ کے بعد بھی ہر دن بچ جاتی ہیں۔
منور فاروقی کو جیل کیوں؟
منور فاروقی، ایک اسٹینڈ اپ کامیڈین، جنہوں نے جنوری اور فروری 2021 میں ایک ماہ سے زیادہ جیل میں گزارے، لیکن کیوں؟
کیونکہ کسی نے ان پر اندور میں ہندو دیوتاؤں پر مذاق بنانے کی سازش کا الزام لگایا۔ بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے نے ہندو تو وادی تنظیم کے ساتھ مل کر فاروقی کے ساتھ ان کے شو سے پہلے بدتمیزی کی اور انہیں پولیس اسٹیشن لے گئے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے فاروقی کو ہندو دیوتاؤں کے خلاف ایک لطیفے کی ریہرسل کرتےہوئے سنا۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کے پاس کوئی ویڈیو یاآڈیو ثبوت نہیں تھا، پھر بھی جس پولیس نے کاجل ہندوستانی کی ہیٹ اسپیچ کا ویڈیو ہوئے بھی کچھ نہیں کیا، اسی نے فاروقی اور اس کے پانچ ساتھیوں کو جیل میں ڈال دیا، و ہ بھی بغیر کسی ثبوت کے!
اتنا ہی نہیں ،اندور کے ایس پینے فاروقی کی گرفتاری کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ ہندو دیوتاؤں کی توہین کرنے کا منصوبہ بنا رہاتھا ۔
یعنی پولیس نے اسےمستقبل میں ہونے والے جرم کے لیے گرفتار کر لیا ،یہ جو بھارت ہے نا… یہاں ہوشیار رہیں، آپ کو بغیر کسی ثبوت ’ مستقبل کے جرم‘ کے لیے بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے ۔ اگر کچھ غنڈے کہتےہیں کہ سر یہ کرائم کرنے والا تھا، یہ جرم کے بارے میں سوچ رہا تھا، ہمارے ثبوت نہیں ہے، پھر بھی ہم صحیح ہیں، تو بس، آپ جیل جا سکتے ہیں! اندور کے ایس پی نے فاروقی پر حملہ کرنے والی بھیڑ کی بھی تعریف کی، انہیں ’ مستعد اور بیدار‘ بتایا۔
بھیڑ کے آگے عدالتیں بے بس؟
افسوس کی بات ہے کہ عدالتیں بھی بھیڑ کے آگے جھکتی نظر آرہی ہے۔ فاروقی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہونے باوجود مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے دو بار انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہاکہ ’’ایسے لوگوں کو بخشا نہیں جانا چاہئے۔‘‘
عدالت نے مضحکہ خیز دلیل دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ فاروقی کو ضمانت دینے سے امن و امان کے مسائل پیدا ہوں گے۔
فاروقی کو آج بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، ستمبر اور اکتوبر کے مہینے میں فاروقی کو گجرات اور ممبئی میں ان کا شو کینسل کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ بجرنگ دل نے ان پر ہندو مخالفت ہونے کا الزام لگا کر ان کے شو کے دوران تشدد کی دھمکی دی تھی، ایک بار پھر بغیر کسی ثبوت کے فاروقی جس نفرت کا سامنا کررہے ہیں اس کے تئیں انہوں نے سلیقے کا جواب دیا۔
دوسری جانب کاجل ہندوستانی ہے، جن کی نفرت کے ثبوت سوشل میڈیا پر آسانی سے دستیاب ہیں۔ اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ دیکھیں – مسلمانوںسے کم بچے پیدا کرو، تب ان کے پاس نماز پڑھنے کے لیے گھر میں جگہ ہوگی۔
لیکن معاف کیجئے ، آج کے دوہرے معیار کے دور میں ان کی نفرت کو معمول کےمطابق نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ پھر چاہے وہ کاجل بہن ہو یا یتی نرسمہا نند یا یتیندر ا نند گری ، دونوںجونا اکھاڑے کے سربراہ یا تلنگانہ کے ایم ایل اے راجاسنگھ یا پرگیہ ٹھاکر یا دہلی کی راگنی تیواری اور کپل مشرا ، کرناٹک کے تیجسوی سوریہ، آننت کمار ہیگڑے،پرمود متھالک یا جموں کے بی جے پی لیڈر وکرم رندھاوا …. یہ لسٹ ….بہت بہت لمبی ہے ۔
ان سب کے بجائے منور فاروقی کے افسانوی… من گھڑت… ہیٹ اسپیچ کو ہی دی جاتی ہے اور اس لئے میں پھر سے پوچھتا ہوں ، یہ جو بھارت ہے نا …. کیا یہ صرف کاجل ہندوستانی کی نفرتی سینا کاہے ، یا منور فاروقی کی آواز کو بھی یہاں سناجائے گا؟
(بشکریہ :دی کوینٹ)