امریکہ میں 5 نومبر کو ہونے والے انتخابات پر پوری دنیا کی نظریں ہیں۔ انتخابی مہم کے آخری دور میں، ٹرمپ اور ان کی حریف کملا ہیرس لوگوں کو اپنے حق میں جتانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ دونوں امیدواران اہل وطن سے جذباتی اپیل کر رہے ہیں کہ وہ ان کی حمایت کریں اور انہیں وائٹ ہاؤس بھیجیں۔بہت سے تجزیہ کار ڈرامائی واقعات سے بھرے اس الیکشن کو عالمی دنیا پر دور رس اثرات کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ادھر انتخابات سے عین قبل ایک بڑی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ مشی گن میں روایتی ووٹ جو پہلے ڈیموکریٹس کا سمجھا جاتا تھا اس بار ریپبلکنز کی طرف جھک رہا ہے۔
••مشی گن کے ووٹرز ٹرمپ کی طرف شفٹ؟
ان انتخابات میں مشی گن ایک اہم ریاست ہے۔ اب تک روایتی طور پر ہندوستانی، مسلمان اور افریقی امریکی ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے رہے ہیں لیکن اب انہوں نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت شروع کردی ہے۔ اس تبدیلی کا عام انتخابات میں بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ دنیا کے آٹو کیپیٹل کے طور پر، ڈیٹرائٹ میٹروپولیٹن مشی گن کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جس سے مینوفیکچرنگ کی بہت سی ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی یہاں رہتی ہے۔ اس کے علاوہ انڈین امریکن کمیونٹی کے لوگ بھی یہاں بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ان انتخابات میں مشی گن ایک اہم ریاست ہے۔ اب تک روایتی طور پر ہندوستانی، مسلمان اور افریقی امریکی ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے رہے ہیں لیکن اب انہوں نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت شروع کردی ہے۔ اس تبدیلی کا عام انتخابات میں بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ دنیا کے آٹو کیپیٹل کے طور پر، ڈیٹرائٹ میٹروپولیٹن مشی گن کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جس سے مینوفیکچرنگ کی بہت سی ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی یہاں رہتی ہے۔ اس کے علاوہ انڈین امریکن کمیونٹی کے لوگ بھی یہاں بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔