بریلی:(ایجنسی)
اتر پردیش میں بریلی کے ایک تھانے میں ایک 22 سالہ مسلم نوجوان کو اسٹیشن ہیڈ، چار کانسٹیبل اور دو ’نامعلوم‘ افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔مذکورہ نوجوان کی والدہ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا پولیس والوں نے میرے بیٹے کے مقعد کے اندر ایک چھڑی ماری اور اسے بار بار بجلی کے جھٹکے دیے۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی او پی سنگھ نے داتا گنج کے سی او پریم کمار تھاپا کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس نے میڈیکو لیگل رپورٹ پر غور کرنے کے بعد پایا کہ ملزم پولیس افسران کے خلاف الزامات درست ہیں اور ان پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 342 (غلط طریقے سے قید) اور 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا) کے ساتھ ساتھ دیگر کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ایس پی (شہر) پروین سنگھ چوہان نے کہا: ’ابتدائی تفتیش کے دوران پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات درست پائے گئے۔ ہم نے ان کے خلاف غلط قید اور تشدد کے الزام میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ انہیں معطل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی۔ ہم متاثرہ کے بہترین ممکنہ علاج کو یقینی بنانے کے لیے اہل خانہ کی مدد بھی کر رہے ہیں۔ ‘ زندہ بچ جانے والا نوجوان جو پارٹ ٹائم سبزی فروش کے طور پر کام کرتا ہے شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں داخل ہے اور اسے بار بار دورے پڑ رہے ہیں۔
2 مئی کو، پولیس نے اسے گائے کے ذبیحہ کے الزام میں درج ایک شخص کے ساتھ ممکنہ روابط کے شبہ میں اٹھایا۔ اعلیٰ پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ککرالہ علاقے کا رہائشی، نوجوان کا کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ متاثرہ نوجوان کی بھابی نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ’پولیس والوں نے رات بھر میرے بھائی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور مارا پیٹا۔ یہ محسوس کرنے کے بعد کہ انہوں نے غلط شخص کو اٹھایا ہے، انہوں نے اسے 100 روپے دیے اور دو دن بعد اسے گھر واپس بھیج دیا۔ اس کے بعد سے، اسے روزانہ دورے پڑ رہے ہیں۔ جمعہ کو ان کی حالت بگڑ گئی اور ہمیں اسے اسپتال لے جانا پڑا۔‘
پولیس اس کے زخموں کی نوعیت کے حوالے سے ڈاکٹر کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔ اسپتال میں متاثرہ کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹروں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ’مریض کو باقاعدگی سے دورے پڑ رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ اس کا اعصابی نظام متاثر ہو رہا ہے، ممکنہ طور پر جھٹکے کی وجہ سے۔ چونکہ کیس زیر تفتیش ہے، ہم طبی معائنے کی رپورٹ کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔