بنگلورو:کسانوں اور ان کی زمین کی حفاظت کے لیے سب کو متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے، وشوا ووکلیگا مہاسمستان مٹھ کے مہنت کمار چندر شیکر ناتھ سوامی جی نے منگل کو کہا کہ ایسا قانون لایا جانا چاہیے جس میں مسلم کمیونٹی کو ووٹ کا حق نہ ہو۔ ہندی روزنامہ ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق سوامی جی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی وقف بورڈ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور کی زمین چھیننا ‘دھرم’ نہیں ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب وقف املاک کو لے کر تنازع جاری ہے۔سوامی جی نے کہا، ‘سب کو کسانوں کے ساتھ ہو رہی ناانصافی کے خلاف لڑنا چاہیے… کہا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کسی کی بھی زمین پر دعویٰ کر سکتا ہے۔ یہ بہت بڑی ناانصافی ہے… کسی اور کی زمین چھیننا مذہب نہیں… اس لیے ہر کسی کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لڑنا چاہیے کہ کسانوں کی زمین ان کے پاس رہے۔
سوامی جی نے دعوی کیا، ‘ہر کسی کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کوئی وقف بورڈ نہیں ہے… کیونکہ لیڈر ووٹ کے لیے کام کرتے ہیں۔ ایسا قانون لایا جائے جس میں مسلم کمیونٹی کو ووٹ دینے کا حق نہ ہو… ایسا ضرور ہونا چاہیے۔ پاکستان میں انہوں نے یہ کیا ہے، وہاں دوسروں کو ووٹ دینے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اسی طرح، ہندوستان میں بھی، اگر ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ انہیں (مسلمانوں) کو ووٹ دینے کا حق نہیں ہے، تو وہ اپنے آپ تک (محدود) رہیں گے اور ہر کوئی امن سے رہ سکتا ہے۔'(سوامی کی یہ بات غلط ہے٫ وہاں سب کو ووٹ دینے کا حق ہے)بنگلورو میں بھارتیہ کسان سنگھ کے زیر اہتمام ایک احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘کسان خوراک فراہم کرنے والے ہیں، اس لیے ان کی حفاظت اور ترقی کی جانی چاہیے، اور اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ کوئی ان کی زمین اور جائیداد نہ چھینے۔'(پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)