تحریر:قاسم سید
ہندوتووادیوں نے اقلیتوں کو ,سبق, سکھانے اور ان کو ,اوقات,پر رکھنے کا جو وعدہ اپنے ووٹروں سے کیا تھا وہ بحسن و خوبی نبھایا جارہا ہے -لوک سبھا میں بی جے پی کے ایم پی کی طرف سے ایک مسلم ایم پی کے لئے جس طرح کے “القاب وآداب “استعمال کئے گئے وہ اس بات کا مظہر ہے کہ اب تک سڑکوں پر سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلوں پر خاص کمیونٹی پر کیچڑ اچھالی جاتی ہے اب ,جمہوریت کے مندر, میں بھی یہ کیا جائے گا ،معاملہ صرف ,ارذال, تک محدود نہیں رہے گا اب اشرافیہ کی عزت پر ہاتھ آزمانے کا مرحلہ آگیا -صرف پہلو خان ،تبریز انصاری،ناصر جنید کی ہی ماب لنچنگ نہیں ہوگی بلکہ پارلیمنٹ کے فلور پر رائے دہندگان کے منتخب نمائندوں جن کا نام ,کنور دانش علی, ہوگا دھجیاں اڑائی جائیں گی ۔سڑکوں چوراہوں پر دی جانے والی گالیاں و مغلظات ملک کے سب سے طاقتور پلیٹ فارم پر اقلیتی طبقے کےنمائندوں کو دی جائیں گی تاکہ مسلمانوں کے مراعات یافتہ اشرافیہ کو ذلیل کرکے عام مسلمان کو اپنی اوقات وحیثیت کا اندازہ دلایا جاسکے۔بھاگوت پہلے کہہ چکے ہیں کہ مسلمان خود کو برتر اور حکمران سمجھنے کا خمار دل ودماغ سے نکال دیں اور حال میں جینا سیکھیں تو بدھوڑی کا عمل اسی کا تسلسل ہے اور ووٹروں کو یہ پیغام کہ آپ سے میاں بھائی کی چوڑیاں, کسنے, کا وعدہ ایفا کیا جارہا ہے اس لئے 2024میں بھولنا نہیں ۔اتنا وقت گزرنے کے باوجود پی ایم کا اپنے ایم پی کی طرف سے پارلیمنٹ میں مسلم ایم پی کے خلاف حیا باختہ گالیاں دینے پر خاموشی اختیار کرنا بتاتا ہے اسپانسرڈ گالیوں کو ان کی درپردہ حمایت حاصل ہے -بدھوڑی نے اگر مسلم ایم پی کے لئے بھڑوے،آنتک وادی ،ملے کٹوے ،اگر وادی جیسے بیہودہ الفاظ استعمال کرنے کے ساتھ باہر دیکھ لینے کی دھمکی دی تو سمجھ لینا چاہئے کہ آگے کیا کچھ ہونے والا ہے -اس میں ان کا رول ایک مہرے کا ہے ان کو ٹارگٹ کلنگ کا کردار دیا گیا دانش علی کے آنسو بتاتے ہیں کہ ,تیر,نشانے پر لگے ہیں
اگر مسلمان سمجھ رہے ہیں کہ صرف وہی نشانے پر ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے -اسی سال عیسائیوں کو نشانہ بنانے کے چارسو کے قریب واقعات ہو چکے ہیں ،دلتوں اور آدی وادسیوں کو تختہ مشق بنانا عام بات ہے اور کناڈا تنازع کے پس منظر میں سکھوں کے خلاف بھی نفرت کی آگ بھڑکانے کی کوشش ہورہی ہے ان کے لئے گالیوں کی لسٹ کسان آندولن میں تیار کرلی گئی تھی
تو صاحبو خیر منائیے -آپ کا مراعات یافتہ اشرافیہ پطبقہ بھی نفرت کی چھری تلے آچکا ہے -تیاری کچھ بھی نہیں کیونکہ وقت کہاں ہے ہمارے پاس ؟ ذرا مردود ملعون ،منافق ،فرقہ باطلہ کی شناخت کرکے جہنم تو بھج دیں اور ہاں کنور دانش کے داڑھی نہیں ،کرتا پاجامہ بھی نہیں پہنتے ،مسلک کا بھی پتہ نہیں مگر ملا اور آنتک وادی کہا گیا -شاید بھدوڑی کے لئے بس دانش علی نام ہونا کافی ہے ۔یہ نوشتہ دیوار ہے بدھوڑیوں کی پوری فوج تیار ہے لنچنگ کے لئے -دیکھئے آگے آگے ہوتا ہے کیا