نئی دہلی :
دہلی ہائی کورٹ نے ڈیجیٹل نیوز پورٹلز کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مرکز کے نئے آئی ٹی قوانینپر روک لگانے سے انکار کردیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ عرضی گزاروں کو ویکشن بنچ کی طرف سے کوئی راحت دینے کا سوال ہی نہیں تھا۔
بتادیں کہ ہائی کورٹ میں ’کوئنٹ ڈیجیٹل میڈیا لمیٹڈ‘ اور ’دی وائر‘ اور دیگر ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمس کی طرف سے عرضی دائر کرکے کہا گیا تھا کہ مرکزی سرکار کے نئے آئی ٹی قوانین آئین کے آرٹیکل 14 اور 19(1)کی خلاف ورزی کرتے ہیں ، اس لئے اس پر روک لگائی جائے، لیکن ہائی کورٹ نے فی الحال روک لگانے سے انکار کردیا ہے ۔
ہائی کورٹ کی جسٹس ہری شنکر اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی ویکشن بنچ نے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میں جاری کیا گیا نوٹس صرف قوانین کو لاگو کرنے کے لیے ہے اور عرضی گزار روسٹر بنچ سے اس پر اسٹے نہیں پا سکتا ہے، یہاں ہائی کورٹ کی طرف سے اس نوٹس کا ذکر کیا گیا ، جس کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیجیٹل میڈیا ویب سائٹس نے یہ عرضی دائر کی تھی۔ جس میں کہا گیا تھاکہ مرکزی سرکار کی طرف سے نوٹس جاری کرکے قوانین پر عمل آوری کرنے کو کہا گیا ہے ، ایسا نہیں کرنے پر کارروائی کی بات کہی گئی ہے ۔
ہائی کورٹ نے کمپنیوں سے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں تو اس درخواست کو روسٹر بنچ کے سامنے ایک بار پھر سے نوٹیفائی کر دیا جائے گا۔ اس کی جانکاری آپ ہمیں دے دیجئے۔ اس کے بعد کمپنیوں کی طرف سے کورٹ میں کہا گیا کہ ویکشن بنچ اس معاملے کو کورٹ کھلنے کے بعد ایک بار پھر سے لسٹ کرے۔
اب ہائی کورٹ نےاس معاملے کو روسٹر بنچ کے سامنے 7 جولائی کو لسٹ کیا ہے ، یعنی اب آئی ٹی قوانین کو لاگو کرنے والے نوٹس کو لے کر 7 جولائی کو ایک بار پھر سماعت ہو سکتی ہے ۔