سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو معزول کیے جانے کے تقریباً چار ماہ بعد، بنگلہ دیش نے اپنے کرنسی نوٹوں سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کو مٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ بنگلہ دیش بینک جولائی کی بغاوت کی تصاویر والے نئے نوٹ چھاپ رہا ہے، ایک مقامی اخبار نے جمعرات کو طالب علموں کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا جس کی وجہ سے شیخ حسینہ کو 5 اگست کو ملک سے فرار ہونا پڑا تھا۔ جس کے بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر چیف ایڈوائزر کا چارج سنبھال لیا۔مرکزی بینک کے مطابق عبوری حکومت کی ہدایات پر 20، 100، 500 اور 1000 ٹکا کے بینک نوٹ چھاپے جا رہے ہیں۔ اخبار نے بینک کے حوالے سے لکھا ہے کہ ‘نئے نوٹوں پر ‘بنگ بندھو’ شیخ مجیب الرحمان کی تصویر نہیں ہوگی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مذہبی ڈھانچے، بنگالی روایات اور جولائی کی بغاوت کے دوران تخلیق کی گئی ‘گرافک’ بھی شامل کی جائیں گی۔ اس میں بنگلہ دیش بینک کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر حسنیرا شیکھا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مجھے امید ہے کہ نئے نوٹ کو اگلے چھ ماہ کے اندر مارکیٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔اخبار کے مطابق بینک اور وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ موجودہ نوٹوں سے لیڈر کی تصویر ہٹا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر چار نوٹوں کے ڈیزائن کو تبدیل کیا جا رہا ہے اور باقی کو مرحلہ وار ڈیزائن کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے فنانشل انسٹی ٹیوشنز ڈویژن نے ستمبر میں نئے نوٹوں کے لیے ایک تفصیلی ڈیزائن کی تجویز پیش کی تھی۔