لکھنؤ :
اسدالدین اویسی کی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ساتھ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اتحاد کی خبر پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی سخت ناراض ہیں۔ اتوار (27 جون ، 2021) کو انہوں نے صاف کیا کہ اس معاملے میں قطعی کوئی سچائی نہیں ہے۔ یوپی اور اتراکھنڈ میں ہونےوالے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی اکیلے ہی لڑے گی۔
سلسلے وار ٹوئٹس میں مایاوتی بولیں ، ’ میڈیا کے ایک نیوز چینل میں کل سے یہ خبر نشر کی جارہی ہے کہ یو پی میں آئندہ اسمبلی انتخابات اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم اور بی ایس پی مل کر لڑے گی۔ یہ خبر سرار غلط، گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اس میں زرہ برابر بھی سچائی نہیں ہے اور بی ایس پی اس کا زوردار تردید کرتی ہے ۔‘ انہوں نے مزید کہاکہ ویسے اس بارے میں پارٹی کے ذریعہ پھر سے یہ واضح کیا جاتا ہے کہ پنجاب کو چھوڑ کر یوپی و اتراکھنڈ پردیش میں آئندہ سال کی شروعات میں ہونے والا اسمبلی کایہ انتخاب بی ایس پی کسی بھی پارٹی کے ساتھ کوئی بھی گٹھ بندھن کرکے نہیں لڑے گی ۔ یعنی اکیلے ہی لڑے گی۔
بی ایس پی سپریمو کے بارے میں اس قسم کی من گھڑت اور گمراہ کن خبروں کو خاص دھیان میں رکھ کر ہی اب بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری و راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ستیش چندر مشرا کو بی ایس پی میڈیا سیل کا قومی کوآرڈنیٹر بنا دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی میڈیا سے بھی یہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ بہوجن سماج پاری و پارٹی کی قومی صدر وغیرہ کے بارے میں ایسی کوئی بھی گمراہ کن ودیگر کوئی بھی غلط خبر لکھنے ، دکھانے و شائع کرنے سے پہلے ایس سی مشرا سے اس بارے میں صحیح جانکاری ضرور لے لیں۔
بتادیں کہ گزشتہ سال بہار کے اسمبلی انتخاب میں بی ایس پی نے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑا تھا ، جس میں اوم پرکاش راج بھر کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی بھی شامل ہوئی تھی ۔
آئندہ سال کے شروع میں ہونے والے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے بھاگیدار ی سنکلپ مورچہ کے بینرتلے سبھا سپا اور اے آئی ایم آئی ایم نے گٹھ بندھن کیا ہے اور برسراقتدار بی جے پی کے خلاف پارٹیوں کو متحد کرنے کی مہم چلا رہے ہیں ۔ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ نے حال ہی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے تمام اپوزیشن پارٹیوں کو ایک منچ پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔