نئی دہلی :
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی وقف بورڈ کی طرف سے نظام الدین مرکز کو کھولنے کے لیے داخل کی گئی عرضی پر مرکز کو جواب دینے کے لیے جمعہ کو دو ہفتوں کا وقت دیا ہے ۔ گزشتہ سال کووڈ 19-وبا کے دوران ہی مرکز میں تبلیغی جماعت کا کانفرنس ہواتھا اور یہ گزشتہ سال 31 مارچ سے بند ہے ۔
جسٹس مکتا گپتا نے کہاکہ مرکز نے اب تک اس درخواست کی خوبی یا خامی پر کوئی جواب داخل نہیں کیا ہے اور پوچھاکہ کیا اس کا کوئی جواب داخل کرنے کا ارادہ ہے بھی؟
جسٹس گپتا نے کہا کہ آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا نہیں؟ آپ نے پہلے دن حلف نامہ داخل کرنے کے لیے وقت لیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرکز کی جانب سے اس سے قبل داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ محض رمضان کے مہینے میں مرکز کو کھولنے کے بارے میں تھی۔
مرکز کی جانب سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ رجت نائر نے عدالت سے ایک اور موقع دینے کی اپیل کی اور کہاکہ وہ درخواست پر ایک مختصر جواب داخل کریں گے ۔ عدالت نے جواب پر رپلائی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے بورڈ کو تین ہفتے کی مہلت دی ہے۔
اس معاملے میں سماعت کی اگلی تاریخ 13 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے 15 اپریل کو رمضان کے دوران نظام الدین مرکز میںایک دن میں 50 لوگوں کو پانچ وقت نماز ادا کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( ڈی ڈی ایم اے) کے نوٹیفکیشن میں عبادت گاہ کو بند کرنے کے بارے میںکوئی ہدایت نہیں ہے ۔