کولکاتا :
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں انتخابات کا چوتھا مرحلہ ختم ہوچکا ہے، جس کے بعد ریاست میں انتخابات کے چار مرحلے باقی ہیں۔ اسد الدین اویسی کی پارٹی اس بار کے انتخابات میں قسمت آزمارہی ہے۔ اے ایم آئی ایم پارٹی نے مالدہ اور مرشد آباد کی کچھ سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں،جس کی وجہ سے ٹی ایم سی کے انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور کا بڑا دعویٰ سامنے آیاہے۔ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اس بار بنگال انتخابات میں اویسی کا جادو کام نہیں کررہا ہے۔
ریپبلک ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا ہے کہ اسد الدین اویسی بنگال اسمبلی انتخابات میں ٹی ایم سی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ بنگال میں ٹی ایم سی کا مقابلہ صرف بی جے پی سے ہے۔ اس کے علاوہ کہیں بھی مقابلہ نہیں ہے۔ پرشانت کشور نے مزید کہا کہ اگر کوئی کمیونٹی کچھ ووٹ بھی دیتی ہے تو بھی اس سے ٹی ایم سی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سماج ہمارے لئے اہم ہے اور ہر کوئی ممتا بنرجی کے کام سے خوش ہے۔
پرشانت نے اپنے بیان کا اعادہ کیا کہ بی جے پی بنگال انتخابات میں صرف 100سیٹوں پر سمٹ کر رہ جائے گی۔ میں اپنے پرانے بیان کے ساتھ کھڑا ہوں اور اگر بی جے پی کو 100 سے زیادہ سیٹیں مل جاتی ہیں تو میں پالیسی سازی کا کام چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی صرف جیت کو ہوادے رہی ہے۔
اویسی نے پرشانت کشور کی لیک آڈیو پر حملہ کیا
بتادیں کہ حال ہی میں پرشانت کشور کی لیک آڈیو کو شیئر کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اویسی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ’’مشہور انتخابی پالیسی ساز یہاں حقیقت پسندی کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔ انہوںنےکہاکہ اکثریتی فرقہ واریت کو بنگال میں جڑ پکڑنے کی اجازت ممتا نےکیسے دی، اس پر غورو خوض کے بجائے وہ ناکامی کے لئے مسلمانوں کو قربانی کابکرابنا رہے ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں اویسی نے کہا ’سچائی یہ ہے کہ ٹی ایم سی اور بائیں بازو کے انتہائی وفادار ووٹرز کو دہائیوں سے توہین کے سوا کچھ نہیں ملا۔ اپنی وفاداری کے بدلے میں ، ممتا بنرجی مسلمانوں کو دودھ دینےوالی گائے مانتی ہیں۔ اب وہ مسلمانوں سے کہہ رہی ہیں کہ ووٹ تقسیم نہ ہونے دیں۔ اگرانہیں اطمینان ہے تو پھر یہ مطالبہ کیوں؟