مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین پر قبضہ کرنے والے یہود کی آبادی 73لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، جب کہ اس سرزمین کے اصل باشندے اور کئی نسلوں سے یہاں آباد لاکھوں فلسطینی بے گھر اور بے وطن ہیں۔ اسرائیل کے ادارہ شماریات کے ایک بیان میں انکشاف ہوا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بسائے گئے آبادکاروں کی تعداد 73 لاکھ 61 ہزار ہوگئی ہے۔ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں بسائے گئے آباد کاروں کی تعداد 19 لاکھ 66 ہزار سے زائد ہے۔ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ 1948ء کی جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میں کل آبادی کا 74 فیصد یہودی آباد کار ہیں جو دنیا بھر سے لا کروہاں بسائے گئے ہیں۔ صرف 21 فیصد آبادی مقامی ہے۔ قابض صہیونی ریاست میں بسے والے لوگوں میں 4 لاکھ 67 ہزار افراد عیسائی، غیر عرب اور دوسرے مذاہب کے لوگ بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ 87 یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی ہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکورٹی میں یہودی آباد کاروں اور صہیونی انٹیلی جنس حکام سمیت درجنوں یہود نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ ادھر اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید فلسطینی صحافی کو 8 ماہ کے بعد رہا کردیا گیا۔ 29 سالہ مصعب سعید کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے بیرزیت سے ہے اور اسے 8 ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔