نئی دہلی :
بینک صارفین کے لئے ایک اہم خبر ہے۔ یکم اپریل 2021 سے کئی بینکوں کی چیک بک اور پاس بک غیر مجاز ہوجائیں گی ، یعنی آپ ان سے کوئی بھی لین دین نہیں کرپائیں گے۔ ایسا کئی بینکوں کے باہمی انضمام کی وجہ سے ہوا ہے۔ مرکزی حکومت نے متعدد سرکاری بینکوں کو ضم کردیا ہے ، جس کی وجہ سے نئے مالی سال سے اس کا اثر صارفین پر پڑے گا۔
ان بینکوں کی چیک بک پاس بک مجاز نہیں ہوگی
وجیا بینک
آندھرا بینک
دینا بینک
کارپوریشن بینک
اورینٹل بینک آف کامرس
یونائیٹڈ بینک آف انڈیا
الہ آباد بینک
ان بینکوں کی پاس بک اور چیک بک صرف 31 مارچ 2021 تک ہی مجاز ہیں۔ صارفین کو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو اس کے لئے انہیں نئے دستاویزات جاری کرانے ہوں گے۔
بینکوں کے انضمام کی وجہ سے پاس بک اور چیک بک میں کئی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ اکاؤنٹ نمبر ، آئی ایف ایس سی کوڈ ، ایم آئی سی آر کوڈ وغیرہ بدل جاتے ہیں۔
ان بینکوں کے انضمام کا اعلان اگست 2019 میں کیا گیا تھا۔ دینا اور وجیا بینک کو بینک آف بڑودہ میں ضم کردیا گیا ہے۔ اورینٹل بینک آف کامرس اور یونائیٹڈ بینک آف انڈیا کو پنجاب نیشنل بینک میں ضم کردیا گیا ہے۔ آندھرا بینک اور کارپوریشن بینک کو یونین بینک آف انڈیا میں ضم کردیا گیا ہے۔ الہ آباد بینک کو انڈین بینک میں ضم کردیا گیا ہے۔ وہیں سنڈیکیٹ بینک کا انضمام کینرا بینک میں ہوا ہے۔
سنڈیکیٹ بینک کے صارفین کے لئے کینرا بینک نے بتایا ہے کہ چیک بک 30 جون 2021 تک مجاز رہے گی۔