لکھنؤ :
اترپردیش حکومت اب پری پرائمری کلاسوں والے اسکولوں کو چلانے کی اجازت صرف اس صورت میں دے گی جب وہ سرکار سے اس کے لیے باقاعدہ طورپر تصدیق حاصل کرلیں گے۔اس کے لیے سرکار تصدیق کے ضوابط طے کرنے جاری ہے ۔ یوپی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پردیش میں 1 لاکھ 80 ہزار سرکار آنگن باڑی مراکز میں پرائمری کلاس کی شروعات کی جائے گی ۔ اصطلاح عام میں انہیں پلے اسکول کے نام سے جانا جاتا ہے۔
31 مارچ تک مکمل ہوگی ٹریننگ
دراصل ابھی تک نظام کے مطابق سرکار 6 سال کی عمر کے بچوں کو کلاس اول سے باضابطہ تعلیم شامل کرتی رہی ہے ،لیکن اب سے 3 سے 6 کے بچوں کو بھی باقاعدہ کلاس دی جائے گی۔ اس کے لیے سرکار نے نصاب تعلیم بھی طےکردیا ہے اور اس کے لیے آنگن باڑی میں کام کرنے والے کارکنان کو ٹریننگ بھی دی جارہی ہے ۔ ٹریننگ کا یہ کام 31 مارچ تک پورا کرلیاجائے گا۔
اسکیم میں نجی سرمایہ کاری ممکن ہوگی
اترپردیش حکومت کا منصوبہ آگے اس سیکٹر میں نجی سرمایہ کاری کی بھی ہے۔ اگر کوئی پرائیویٹ ادارہ پلے اسکول چلانا چاہتا ہے تو اس کے لیے اسے ایجوکیشن کونسل سے اجازت لینے ہوگی۔ ان پلے اسکولوں پر نجی اداروں کے علاوہ سرکار کی بھی مانیٹرنگ رہے گی۔ اس کے لیے باقاعدہ سہولیات اور حفاظتی انتظامات کے معیار کو بھی نافذ کیاجائے گا۔ تمام پلے اسکولوں میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کیا جائے گا ، تاکہ پلے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام بچے جامع اور یکساں ترقی کرسکیں۔
واضح رہے کہ حکومت کے اس اقدام سے بچوں کو بڑی راحت ملے گی۔ مانا جاتا ہے کہ جب وہ براہ راست کلاس اول میں پہنچ جاتے ہیں تو بچوں کی ابتدائی تعلیم کی بنیاد کمزور ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ نجی شعبے کے تمام پلے اسکول بچوں کی ابتدائی تعلیم کو اس طرح مضبوط کرتے ہیں کہ کلاس ون یا پرائمری اسکول میں جاتے ہوئے انہیں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے۔