ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر تقسیم کی سیاست کا الزام لگایا ہے۔ مہاراشٹر میں کئی پروجیکٹوں کے آغاز کے موقع پر پی ایم نے کہا کہ کانگریس سیاسی فائدے کے لیے ہندوؤں کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وزیر اعظم نے 7600 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا تحفہ دیا ہے۔ اس سال کے آخر میں مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس لیے پی ایم مودی لگاتار مہاراشٹر کا دورہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی ہریانہ اور جھارکھنڈ کے نتائج کو لے کر بہت پرجوش ہے، کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ ان نتائج کا احتساب کرے گی۔
پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کی پالیسی ہندوؤں کی ایک ذات کو دوسری ذات سے لڑانا ہے۔ کانگریس جانتی ہے کہ جتنے زیادہ ہندو تقسیم ہوں گے، اتنا ہی فائدہ ہوگا۔ کانگریس ہندو سماج کو کسی بھی طرح سے آگ لگانا چاہتی ہے تاکہ وہ سیاسی فائدہ اٹھا سکے۔ ہندوستان میں جہاں بھی انتخابات ہوتے ہیں کانگریس یہی فارمولہ اپناتی ہے۔
پی ایم مودی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس پارٹی نے دلتوں، کسانوں، نوجوانوں سمیت عوام کے تمام طبقات کو گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا گیا۔
پی ایم نے کہا کہ کانگریس کے ‘اربن نکسلائٹس’ کا پورا ٹولہ عوام کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔ لیکن کانگریس کی تمام سازشیں بے کار رہیں۔ اس نے دلتوں میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کی۔ لیکن دلت کمیونٹی نے اس کے خطرناک ارادوں کو بھانپ لیا۔ دلتوں نے محسوس کیا کہ کانگریس ان کا ریزرویشن چھین کر ان کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔