جے پور (ایجنسی) شان رسالت میں گستاخی کا ارتکاب کرنے والی نوپور شرما سے متعلق قابل اعتراض بیان دے کر فرار ہونے والے اجمیر درگاہ کے خادم گوہر چشتی کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس ٹیم نے کی مرتبہ بھیس بدل کر مسجد میں نماز پڑھی جہاں گوہر چشتی کی آمد کا امکان ہوتا نیوز 18اردو کی رپورٹ کے مطابق جب راجستھان پولیس شاہ عنایت گنج پولیس کے ساتھ گوہر چشتی کو پکڑنے گئی تو اس وقت اس نے گھر کی پہلی منزل کی کھڑکی سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس ٹیم نے اسے چھت پر ہی پکڑ لیا۔ دراصل احسن اللہ عرف منور جو گوہر چشتی کا معاون بتایا گیا ہے۔ حیدرآباد میں رانی bangles کے نام سے چوڑیوں کا کاروبار کرتا ہے۔ گوہر
اور احسن اللہ ایک دوسرے کو تقریباً 20سال سے جانتے ہیں۔گوہر 30 جون کو جے پور سے ہوائی جہاز سے حیدرآباد پہنچا۔ پولیس کی پانچ رکنی ٹیم جو اجمیر سے گئی تھی، اس کے حیدرآباد پہنچنے کی اطلاع مخبر سے ملی۔ وہاں کی آرٹلری مسجد جو کہ تھانہ بیگم بازار کا علاقہ ہے۔۔ گوہر نے پولیس سے بچنے کے لیے یکم جولائی سے منور کا موبائل استعمال کیا تھا۔ اجمیر پولس کی ٹیم میں شامل پانچوں لوگوں نے گوہر کو پکڑنے کے لیے پوری طرح سے مسلمانوں کی طرح کپڑے پہنے۔ کئی بار پولیس ٹیم کے اہلکاروں نے حیدرآباد کی طوب خانہ مسجد میں نماز بھی ادا کیں