نئی دہلی( آر کے بیورو) پریس کلب آف انڈیا (PCI) کی گورننگ باڈی کے انتخابات کے لئے پولنگ ہورہی ہےـ ووٹر اپنے پسندیدہ اُمیدواروں کے لئے ووٹ ڈال رہے ہیںـ جیسے جیسے وقت بڑھے گا آمد میں تیزی آئے گی ماحول گرم ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور جوش وخروش بھیـ اس انتخابی میز پر سب سے بڑا ایجنڈا بھارت میں پریس اور میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کو ہراساں کیے جانے سے بچانا ہے انتخابات میں دو دھڑوں کے سامنے آنے سے موجودہ پینل کا مقابلہ ایسے حریفوں سے ہوتا دکھائی دے رہا ہے جو ان کے منصوبوں میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔لیکن عام خیال یہ ہے کہ معروف سینئیر جرنلسٹ گوتم لہری کی قیادت والاپینل آسانی سے جیت حاصل کرے گا ـگوتم لہدی اس وقت پی سی آئی کے صدر ہیں اور ان کی پکڑ ووٹروں پر ہے ـان کی ٹیم نے کافی کام کیا ہے ـ
موجودہ صدر گوتم لہری کا کہنا ہے "ہم نے پریس کلب کو ہر ممکن حد تک متحرک اور جامع رکھا ہے۔ انتظامی کمیٹی ہر سال اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مقامی زبان کا صحافی، ایک ویڈیو جرنلسٹ، ایک میگزین جرنلسٹ اور ایک فوٹو جرنلسٹ ہو۔ "ہم نے جنوب اور اردو کے صحافیوں کو شامل کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔”
انہوں نے آگے کہاموجودہ پینل کی مہم ایک مسودہ بل پر منحصر ہے جسے وہ اقتدار میں آنے کی صورت میں آگے بڑھانے کی امید کرتے ہیں۔ میڈیا ٹرانسپیرنسی (اور احتساب) بل 2024 نیشنل میڈیا کونسل کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے – میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف شکایات کی نگرانی کے لیے ایک نمائندہ ادارہ۔ اس کا مقصد سرکاری اشتہارات اور ملکیت میں شفافیت کی کمی کے ذریعے مالی دباؤ کے خلاف دفعات فراہم کرنا بھی ہے۔ لہری نے خواتین کی رکنیت کی تعداد بڑھانے کی اپیل کی اور مندرجہ بالا نکات کے ساتھ ساتھ ممبران سے اپنے پینل کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
وہاں موجود سینئر صحافی اے یو آصف نے بتایا کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے اور پریس کلب کو جمہوریت مخالف طاقتوں سے بچانا ہے اس لئے ہر ممبر کو ہر حال میں ووٹ دینا چاہئے ـ انہوں نے کہا کہ اردو جرنلسٹوں کی بڑی تعداد اس کی ممبر ہے اور وہ نتائج پر اثرانداز ہوتی ہے ہم سب گوتم لہری پینل کے ساتھ ہیں اور امید ہے کہ یہ پینل ایک بار پھر جیت درج کرے گا