گوہاٹی:
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمت بِسوا سرما نے کہا ہے کہ صرف دو بچوں کی پالیسی ہی آسام میں مسلمانوں کی غریبی دور کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی سرکار اقلیتوں کی آبادی میں اضافے کو کم کرنے کے لیے خصوصی پالیسی ساز قدم اٹھائے گی، جس کاہدف غریبی اور ناخواندگی کا خاتمہ کرنا ہے ۔
ایک انٹرویو میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی سرکار کا بنیادی ہدف صحت اور تعلیمی سرگرمیوں کا فروغ اور اس طرح کے اقدام کے ذریعہ مسلم آبادی کی نمو پر روک لگانا ہے۔ بسوا سرما نے کہاکہ حالانکہ اس طرح کا موقف برادری کے اندر سے ہی آنا ہوگا ،کیونکہ جب سرکار ’ باہر سے ایسا کرے گی تو اس کی سیاسی بنیادوں پر تشریح کی جائے گی‘ وزیر اعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا’ یہ ایک سیاسی مدعہ نہیں ہے؟ بلکہ یہ ہماری ماؤں اور بہنوں کی بھلائی کے لیے اور ان سب سے اوپر برادری کے فلاح وبہبود کے لیے ہے‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسام سالانہ آبادی شرح نمو 1.6فیصد رکھنے میں کامیاب رہاہے ، لیکن ’ جب ہم اعدادوشمار کے تہہ میں جاتے ہیں تو یہ پاتے ہیں کہ مسلم آبادی 29 فیصد کی شرح (دہائی) سے بڑھ رہی ہے ،جبکہ ہندوآبادی 10 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ ‘ سرما نے کہاکہ وہ مسلم برادری کے لیڈروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ برادری کے اندر ایک طرح کی قیادت بنانے کے لیے آئندہ مہینے کئی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پالیسی پیرامیٹرز میں یونیورسٹی سطح تک لڑکیوں کے لیے مفت تعلیم جیسے کچھ حوصلہ افزا، اقلیتی خواتین کی مالی شمولیت، پنچایتوں اور سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن اور اقلیتی علاقوں میں کالجز اور یونیورسٹی کھولاجانا شامل ہوگا ۔