نئی دہلی : جموں ایئرفورس اسٹیشن پر اتوار کو ہوئے ڈرون حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر داخلہ امت شاہ ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے ساتھ اہم میٹنگ کی ۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق تقریبا دو گھنٹوں تک چلی اس میٹنگ میں سیکورٹی اور پالیسی پر مبنی ایشوز پر گفتگو ہوئی ۔ میٹنگ میں ملک کی سیکورٹی سے وابستہ کئی سینئر افسران بھی موجود رہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں وزیر اعظم کو جموں ایئرفورس اسٹیشن پر ہوئے حملے کے بعد ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی واقف کرایا گیا ۔ حملے کے بعد سے ہی جموں و کشمیر میں سبھی سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ پر ہیں ۔
وہیں منگل کو جموں ہوائی اڈہ احاطہ میں واقع فضائیہ کے اسٹیشن پر ہوئے ڈرون حملوں کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی ہے ۔ انڈین ایئرفورس اسٹیشن پر اپنی طرح کے ایسے پہلے دہشت گردانہ حملے کی جانچ این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ وزارت داخلہ نے کیا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں ایئرفورس اسٹیشن پر حملے کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی ہے ۔
جموں میں ہندوستانی فضائیہ کے اسٹیشن پر ہفتہ دیر رات دو ڈرون سے دھماکہ خیز مواد گرائے گئے تھے ، جس میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہوگئے تھے ۔ پاکستان میں واقع دہشت گردوں کا ملک کی کسی اہم تنصیبات پر اس طرح کا یہ پہلا ڈرون حملہ ہے ۔ پہلا دھماکہ ہفتہ دیر رات ایک بج کر چالیس منٹ کے آس پاس ہوا جبکہ دوسرا دھماکہ اس کے چھ منٹ بعد ہوا ۔
پہلے دھماکہ میں شہر کے باہری ستواری علاقہ میں ہندوستانی فضائیہ کے زیر کنٹرول ہوائی اڈہ کے ہائی سیکورٹی والے ٹیکنیکل ایریا میں ایک منزلہ عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا جبکہ دوسرا دھماکہ زمین پر ہوا ۔ افسران نے بتایا کہ ڈرون کے ذریعہ گرا گئے دھماکہ خیز مواد آر ڈی ایکس اور دیگر کیمیکل کو لا کر بنایا گیا ہوسکتا ہے ، لیکن اس بارے میں حتمی تصدیق ہونے کا انتظار ہے ۔
تفتیش کرنے والوں نے ہوائی اڈہ کی چہاردیواری پر نصب کیمروں سمیت سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھلنگالا ہے ۔ تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ ڈرون کہاں سے آئے تھے ۔ حانکہ سبھی سی سی ٹی وی کیمرے سڑک کی جانب لگے تھے ۔