دہلی: دہلی اردو اکادمی کی پریس ریلیز کے مطابق انتظار نعیم کی خودنوشت ”اجالوں میں سفر“ کو انعام سے نوازے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس پر ان کو مبارکبادیاں موصول ہو رہی ہیں۔
معروف شاعر، دانشور، ادارہ ادب اسلامی ہند کے سابق جنرل سیکرٹری، انگریزی ہفت روزہ ریڈینس ویوز ویکلی اور ماہنامہ پیش رفت، نئی دہلی کے مدیرِ منتظم اور ہندی زبان میں اسلام کی ترجمانی کے لیے مختص ادارہ”مدھر سندیش سنگم“ کے بانی انتظار نعیم کی خودنوشت ”اجالوں میں سفر“ کو سال 2021 کے پہلے انعام کے زمرے میں رکھا گیا۔ اس پر ان کے حلقہء احباب اور تعمیر پسند مصنفین کے درمیان خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ان کی اس کتاب کو اترپردیش اردو اکادمی کی جانب سے بھی انعام سے نوازا جا چکا تھا۔ انتظار نعیم نے اپنی اس خودنوشت میں اپنے جہد و عمل سے عبارت ستر سالہ زندگی کے تجربات کو قلمبند کر دیا ہے۔ بطورِ خاص وقف املاک کی بازیابی کے حوالے سے انھوں نے اپنی کوششوں کا ذکر انھوں نے اس میں کیا ہے۔ ناقدین نے لکھا ہے کہ اگر ملت کے قائدین نے ان کے منصوبوں کے مطابق وقف املاک کی حفاظت کا پروگرام بنایا ہوتا تو آج وقف کے سامنے اتنے سنگین مسائل منہ کھولے کھڑے نظر نہ آتے۔ گنگا جمنا کا پانی بہت کچھ بہہ چکا ہے لیکن اگر آج بھی وقف کے حوالے سے حاصل کیے گئے انتظار نعیم کے تجربات سے استفادہ کیا جائے تو پُر امید حالات وجود میں آ سکتے ہیں۔