چنڈی گڑھ؍ نئی دہلی: (ایجنسی)
پنجاب کانگریس میں جاری رسہ کشی کے بعد اب نیا وزیر اعلیٰ ملتا ہوا نظر آرہا ہے۔ گزشتہ روز کیپٹن امریندر سنگھ کے استعفیٰ دینے کے بعد آج کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے امبیکا سونی کے نام پر مہر لگا دی تھی۔ حالانکہ انہوں نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد کانگریس رکن اسمبلی سکھجندر سنگھ رندھاوا کا نام وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں آگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکجھندر سنگھ رندھاوا نے گورنر سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ گورنر سے ملاقات کے دوران سکھجندر سنگھ رندھاوا حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرسکتے ہیں۔
کانگریس قانون ساز کونسل کی میٹنگ میں سکجھندر سنگھ رندھاوا کا نام فائنل کیا گیا ہے۔ وہیں دوسری طرف پنجاب کے لئے کانگریس نے دو نائب وزیر اعلیٰ کے نام بھی طے کرلئے ہیں۔ دلت طبقے سے آنے والی ارونا چودھری پنجاب کی نائب وزیر اعلیٰ بنیں گی۔ جبکہ ہندو کوٹے کے تحت بھارت بھوشن آشو کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارونا چودھری اور بھرت بھوشن ساہو کا نام تقریباً طے ہے۔
اس سے قبل امبیکا سونی کے نام پر پارٹی ہائی کمان نے مہر لگائی تھی، لیکن انہوں نے وزیراعلیٰ عہدے کی کرسی کو ٹھکرا دیا۔ کانگریس کی سینئر لیڈر امبیکا سونی نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ بننے سے انکار کر دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ سکھ کو ہی وزیر اعلیٰ بننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی قیادت کی جانب سے آج ہی وزیراعلیٰ بننے کا دعوت نامہ ملا تھا، لیکن انہوں نے ذاتی وجوہات کی بناء پر اس عہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پنجاب میں نئے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے جاری سرگرمیوں کے درمیان، امبیکا سونی اتوار کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے پاس ان کی رہائش گاہ پر پہنچیں اور ان سے پنجاب میں جاری ہنگامہ آرائی کے بارے میں طویل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کا نیا وزیر اعلیٰ کون ہوگا، پارٹی کے مرکزی انچارج مبصر اور جنرل سیکرٹری پنجاب انچارج ایم ایل اے سے بات کر رہے ہیں اور ان کی رائے کو جاننے کے بعد ہی کانگریس صدر سونیا گاندھی حتمی فیصلہ کریں گی۔ اس پر پارٹی صدر سونیا گاندھی کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ وزیراعلیٰ کون ہوگا، لیکن پنجاب سکھ اکثریتی ریاست ہے اور وہاں کسی سکھ کو ہی وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔
اس سے قبل کانگریس میں زبردست اختلافات کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے قبل کیپٹن امریندر سنگھ نے گورنر سے ملاقات کرکے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کیپٹن امریندر سنگھ اور ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو کے درمیان زبردست اختلافات تھے اور وہ عوامی طور پر بھی نظر آتی رہی ہے۔ اس کا خمیازہ کیپٹن امریندر سنگھ کو بھگتنا پڑا۔ انہوں نے سونیا گاندھی سے بھی بات کی تھی، لیکن وہاں سے بھی انہیں کوئی راحت نہیں ملی۔