نئی دہلی :
مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر ہینڈل تقریباً ایک گھنٹے تک بلاک کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ٹوئٹر کے مطابق روی شنکر پرساد کے ایک ٹویٹ نے پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے جس کی وجہ سے ان کا ٹوئٹر ہینڈل بند کر دیا گیا تھااور پھر آئندہ سے ایسے ٹویٹ نہ کیے جانے کی تنبیہ دے کر ٹوئٹر نے اسے ’اَن بلاک‘ کر دیا۔
اس سلسلے میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے خود بھی ٹویٹ کرکے جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’ٹوئٹر نے میرے اکاؤنٹ کا ایکسس ایک گھنٹے تک بند رکھا اور اس کے لیے امریکہ کے ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ ایکٹ (ڈی ایم سی اے) کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا ہے۔‘ روی شنکر پرساد نے اپنے ٹویٹ میں دو اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے ہیں۔ پہلا اسکرین شاٹ وہ ہے جس میں ٹوئٹر نے وجہ بتاتے ہوئے اکاؤنٹ کا ایکسس بند کیا تھا، اور دوسرا اسکرین شاٹ اکاؤنٹ کا ایکسس بحال کیے جانے کی جانکاری دینے کا ہے۔
روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ایکسس بند کیے جانے سے متعلق وجہ بتاتے ہوئے ٹوئٹر نے ان کو لکھا کہ ’’آپ کا اکاؤنٹ بلاک کیا جا رہا ہے کیونکہ آپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک کنٹینٹ کی پوسٹنگ کو لے کر ہمیں ڈیجیٹل ملینیم کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت شکایت ملی ہے۔‘‘ ساتھ ہی ٹوئٹر نے کہا کہ ’’ہم کاپی رائٹ قوانین کو بنائے رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور ان قوانین کی بار بار خلاف ورزی کرنے والے کا اکاؤنٹ سسپنڈ کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو اپنا اکاؤنٹ اَن لاک کروانا ہے تو ٹوئٹر کے کاپی رائٹ ضابطوں کا تجزیہ کرنا ہوگا۔‘‘ بعد ازاں روی شنکر پرساد کا اکاؤنٹ دوبارہ کھولتے ہوئے ٹوئٹر نے کہا کہ ’’آپ کا اکاؤنٹ اب استعمال کیا جا سکتا ہے۔ برائے کرم دھیان رکھیں کہ اگر آگے بھی ڈی ایم سی اے نوٹس ملتا ہے تو آپ کا اکاؤنٹ سسپنڈ کیا جا سکتا ہے۔‘‘