اسرائیل گزشتہ ہفتے کے ایرانی میزائل حملوں کے جواب کی تیاری کر رہا ہے تو دوسری طرف پاسداران انقلاب کے ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ تہران کسی بھی ممکنہ حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ خبر ایجنسی ’’ تسنیم‘‘ نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ پاسداران انقلاب کے ذریعہ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اسرائیل کے اندر ایسے اہداف ہیں جنہیں کسی بھی حملے کی صورت میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ایران نے بندر عباس اور بوشھر سے بحری جہازوں کو نکالنے کی تردید کی۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی ذرائع نے اتوار کے اوائل میں کہا تھا کہ ٹارگٹ کردہ اشیا میں ایران کے اندر اہم اقتصادی نظام جیسے تیل اور گیس کی سہولیات شامل ہوسکتی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کے مطابق متوقع اسرائیلی حملے ایرانی صدارتی کمپلیکس اور سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے کمپاؤنڈ کے ساتھ ساتھ تہران میں پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹرز کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔