نئی دہلی۔ وقف ترمیمی بل-2024 پر بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے اور اسے وقت آنے پر ایوان کو بھیج دیا جائے گا۔ تاہم اپوزیشن کو اس پر اعتراض ہے اور وہ کمیٹی کی مدت میں توسیع چاہتی ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں ہوا۔ میٹنگ میں رپورٹ پر اقلیتی وزارت سے پوائنٹ وار تبصرے لیے گئے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اسپیکر جگدمبیکا پال نے کہا کہ ہم نے بل پر تفصیلی بحث کی ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی تبصرے لیے ہیں۔ ہماری رپورٹ کا مسودہ تیار ہے اور اتفاق رائے سے ہم اسے ایوان کو بھیجیں گے۔ اپوزیشن کے مختلف موقف پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جگدمبیکا پال نے کہا کہ وقف پر جے پی سی 25 نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔ تاہم اپوزیشن اس اور دیگر نکات پر مزید تفصیل سے بات کرنا چاہتی ہے اور اپنی مدت میں توسیع چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن چاہے تو وہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے مل سکتے ہیں۔ کمیٹی کی میعاد کے بارے میں فیصلہ ایوان اور لوک سبھا کے اسپیکر کے پاس ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 22 اگست سے وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے تقریباً 25 میٹنگیں کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وزارت اقلیتی امور کے ساتھ کمیٹی کی پانچ میٹنگیں ہوئی ہیں جن میں مختلف موضوعات پر تفصیلی تبصرے کیے گئے ہیں۔
8 اگست کو اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ، ‘مسلم وقف (منسوخ) بل، 2024’ پیش کیا گیا تاکہ اس سے متعلق پرانے ایکٹ کو کاغذات سے ہٹا دیا جائے۔ نئے بل کا نام انٹیگریٹڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ ہوگا۔ یونیفائیڈ ورک مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیئنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ یعنی انگریزی میں ‘امید’۔ اپوزیشن کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔ 9 اگست کو اسے مزید بحث کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔